حکومت سکھر بیراج کی حالت سے غافل نہیں ہے،وزیر اعلیٰ سندھ ،ماہرین کیساتھ کئی اجلاس منعقد ہوچکے ،اکثریت کی رائے ہے بیراج مزید 50سال چل سکتا ہے،قائم علی شاہ توجہ دلاوٴ نوٹس پر بیان

پیر 24 فروری 2014 20:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 فروری ۔2014ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سکھر بیراج کی حالت سے حکومت غافل نہیں ہے۔ ماہرین کے ساتھ کئی اجلاس منعقد ہوچکے ہیں۔ اکثریت کی رائے یہ ہے کہ یہ بیراج مزید 50 سال چل سکتا ہے۔ اگر بین الاقوامی ماہرین نے متفقہ رائے دی کہ نئے بیراج بنانے کی فوری ضرورت ہے تو حکومت نیا بیراج بنائے گی۔

کیونکہ سندھ کی زرعی معیشت کا بڑا انحصار اس بیراج پر ہے۔ وہ پیر کو سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی خاتون رکن ہیر اسماعیل کی توجہ دلاؤ نوٹس پر بیان دے رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سکھر بیراج کے حوالے سے کئی اجلاس منعقد کئے جاچکے ہیں، جن میں آبپاشی کے ماہرین اور سابق سیکرٹریز آبپاشی کو بلایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اکثریت کی رائے یہ تھی کہ یہ بیراج مزید 50 سال تک چل سکتا ہے۔

ایک رائے یہ بھی تھی کہ متبادل بیراج ہونا چاہیے۔ ہم نے چین کے ماہرین کو بھی بلایا تھا۔ ان کی بھی یہ رائے تھی کہ یہ بیراج نہیں ٹوٹے گا۔ البتہ ان کا یہ کہنا تھا کہ اس کے 13 بند دروازوں کو کھولا جائے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس وقت بیراج سے 9 لاکھ کیوسک پانی کا بہاؤ ہوسکتا ہے۔ لیکن 2010 کے سیلاب میں یہاں سے 12 لاکھ کیوسک پانی بھی گزرا ہے۔ ہم کوشش کریں گے کہ اس بیراج کی گنجائش کو بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے برطانوی ماہرین کو بھی بلایا تھا کیونکہ یہ بیراج برطانوی انجنیئرز نے ہی بنایا تھا۔ برطانوی ماہرین کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ اگر بین الاقوامی ماہرین کی متفقہ رائے یہ ہوئی کہ نیا بیراج بنایا جائے تو حکومت نیا بیراج بنائے گی۔