توانائی بحران سے پاکستان کوسالانہ 46 ارب کا نقصان ہوتا ہے،ایشین بینک

پیر 24 فروری 2014 16:01

توانائی بحران سے پاکستان کوسالانہ 46 ارب کا نقصان ہوتا ہے،ایشین بینک

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24فروری 2014ء) ملک کو درپیش سنگین مسائل میں توانائی بحران سر فہرست ہے،یہ بحران ملکی معیشت کو سالانہ 46 ارب روپے کا نقصان پہنچارہا ہے،حکومت اس پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائے تو ملک مہنگائی ،لوڈشیڈنگ، اور بیروزگاری جیسے اہم مسائل سے نجات ممکن ہے۔ کسی بھی ملک کی ترقی کا دارومدار اس کی مضبوط معیشت پر ہوتا ہے مگر پاکستانی صنعتیں گذشتہ کئی سالوں سے توانائی بحران کے شکار ہیں سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کو توانائی بحران کے باعث سالانہ 46 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے اور گزشتہ 5 سال میں ملک کو 230 ارب کا نقصان ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

بجلی کی پیدوار میں کمی اور لوڈشیڈنگ سے صنعتوں کا پیدواری عمل شدید متاثررہا جس کا اثر براہ راست برآمدات پر پڑا، اسکے علاوہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی ہوئی تو روپیہ بھی ڈالر کے سامنے سر اٹھانے کے قابل نہیں رہا جس نے مہنگائی کی آگ پر تیل چھڑکنے کا کام کیا۔

موجودہ حکومت نے کچھ عرصے میں 5 سوارب کا سرکلر ڈیٹ تو ختم کردیا مگر ملک کو ترقی کی راہ پر لانے کے لئے ابھی مزید شارٹ اور لانگ ٹرم پروجیکٹس کی ضروت ہے،جبکہ تونائی بحران بر قابو پانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ موسم گرما میں یہ بحران 6 ہزار میگا واٹ تک پہنچ جاتاہے ،صنعتیں اور گھریلو صارفین کو 20 ،20 گھنٹوں تک کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس نمٹنا حکومت کیلئے ایک بڑا چیلنج ہونے کے علاوہ معیشت کیلئے بڑا خطرہ ہے۔

توانائی بحران کے خاتمے کے لئے حکومت سنجیدہ نظر آرہی ہے اور نئے انرجی پلانٹس لگانے کے لئے ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ بیرونی سرمایہ کاروں کو آسان مواقع فراہم کر رہی ہے جس سے آنے والے چند سالوں میں مثبت نتائج سامنے آئینگے،ملک میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوگا تو صنعتیں بھی بلا تعطل چلیں گی،جس ملک میں موجود لاکھوں بیروزگاروں کا روزگار حاصل ہوگا اور بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی پاکستان کو پزیرائی حاصل ہوگی۔

متعلقہ عنوان :