نواز شریف طالبان اور حکومتی کمیٹیوں سے خود ملاقات کرکے ملک میں امن کی راہ ہموار کریں،منورحسن،سیکولر اور مغربی لابیاں ملک میں امن کو سبوتاژ کرنے میں مصروف ہیں، شریعت پر عمل کرکے ہی ملک کو درپیش بحرانوں سے نکالا جا سکتا ہے،اگر ملٹری آپریشن اور بندوق کی طاقت سے امن آتا تو امریکہ افغانستان کو کب کا فتح کر چکا ہوتا، پاکستان ملٹری آپریشن کے ذریعے اپنا ایک بازو کھو کر بنگلہ دیش بنا بیٹھا،امیر جماعت اسلامی پاکستان

اتوار 23 فروری 2014 20:32

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 فروری ۔2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سیدمنورحسن نے کہا ہے کہ نواز شریف طالبان اور حکومتی کمیٹیوں سے خود ملاقات کرکے ملک میں امن کی راہ ہموار کریں وہ فوج کا نمائندہ بھی مذاکرات میں شامل کرسکتا ہے۔ سیکولر اور مغربی لابیاں ملک میں امن کو سبوتاژ کرنے میں مصروف ہیں۔ شریعت پر عمل کرکے ہی ملک کو درپیش بحرانوں سے نکالا جا سکتا ہے۔

ایمان کی دولت اور قوت سے بدعنوانیوں کے خلاف مقابلہ سنت رسولﷺ پر عمل سے ہی ہو سکتا ہے۔ اسلامی تحریکیں کسی بھی معاشرے میں اللہ تعالیٰ کا انعام ہوتی ہیں۔ ان خیا لا ت کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام المرکز اسلامی پشاور میں اُمیدواران رکنیت کی دو روزہ تربیتی اجتماع کے آخری روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمدا براہیم خان، سیکرٹری جنرل شبیرا حمد خان، نائب اُمراء مولانا محمد اسماعیل، مولانا اسد اللہ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا ہدایت اللہ، مولانا عبدالاکبر چترالی اور دیگر بھی موجود تھے۔ سیدمنورحسن نے مزید کہا کہ امریکہ ناٹو کے 46 ممالک کی افواج کے ساتھ پچھلے 12سالوں سے اپنے جدید ترین وسائل کے استعمال کے باوجود افغانستان کو فتح کرنے میں ناکام رہاہے۔

ملک میں امن مذاکرات کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ اگر ملٹری آپریشن اور بندوق کی طاقت سے امن آتا تو امریکہ افغانستان کو کب کا فتح کر چکا ہوتا۔ پاکستان ملٹری آپریشن کے ذریعے اپنا ایک بازو کھو کر بنگلہ دیش بنا بیٹھا۔ بلوچستان اور سندھ میں آئین پاکستان کی مکمل خلا ف ورزی ہو رہی ہے،مگر حکمران ٹس سے مس نہیں ہو تے ، جبکہ قبائل جنہوں نے ملک کیلئے بے دریغ قربانیاں دیں اور کشمیر کو آزاد کرانے میں بہت بڑا کردار ادا کیا، کوانکی وفاداری کی سزا دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں طاقت کے استعمال سے ہزاروں لوگوں کونقل مکانی پر مجبور ی پر مجبور کیا گیا۔ امن کی طرف قدم بڑھانے کے لئے وزیرا عظم طالبان اور حکومتی کمیٹیوں کو براہ راست بُلا کر ان سے مشاورت کرکے امن کی راستہ نکالیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کے خلاف امریکہ اور بھارت کی لابیاں کام کر رہی ہیں اور وہ ملک کو آگ میں دھکیلنا چاہتی ہیں۔

انہوں نے نواز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ اپنا وفد افغانستان کے طالبان اور ملا عمر سے رابطے کے لئے بھیج کر ملک میں امن بحال کرنے کیلئے مدد لیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں مہنگائی وسائل کے غیر منصفانہ تقسیم اور حکمرانوں کے ظلم کے باعث اپنے عروج پر ہے۔ 70سال سے ملک دیانتدار قیادت سے محروم ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو درپیش تمام مسائل کا حل صرف اور صرف اسلامی شریعت کے نفاذ میں ہے۔

جماعت اسلامی کے اُمیدوارانِ رکنیت پرزور دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آپ جماعت اسلامی کی ریڑ ھ کی ہڈی بننے جارہے ہیں۔ آپ دعوت اور امن کے پیغام کو صوبے کے کونے کو نے تک پہنچائیں اور عوام کی خدمت کرنے میں کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی ۔ آپ اس کے لئے ابھی سے تیاری شروع کردیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ملک کے اندر امریکہ اور سیکولر لابیاں ملک کے امن کو خراب کرنے کیلئے کاروائیوں میں مصروف ہیں۔ اسرائیل اور بھارت امن کیخلاف شورش زدہ پالیسی کو اپنا کر دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کررہے ہیں کہ پاکستان کے ایٹمی قوت کو خطرہ ہے اور اسے بین الاقوامی قبضہ میں دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے حکمرانوں کو مینڈیٹ اس لئے دیا کہ وہ ملک میں امن لائے اور مہنگائی کی لعنت ختم کرنے میں آئین کے تحت اقدامات اُٹھائیں۔

حکمرانوں کو بیورو کریسی اورسیکولر عناصر کی سازشوں سے خبردار ہو کر ملک کو ان حالات سے نکالنے کی کوشش کرے ۔ جمہوریت کے ناکام ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ اسکی جگہ ڈکٹیٹر شپ یافوجی ایکشن لیاجائے۔ انہوں نے امن قائم کرنے کے لئے مذاکرات پرزور دیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمدا براہیم خان نے کہاکہ جماعت اسلامی کے کارکنا ن کی زندگی کا مقصد اور نصب العین اقامت دین اور اللہ کی رضا ہے۔

معاش صرف زندگی گزارنے کے لئے ہے تاکہ اقامت دین کے کام کو آگے بڑھا یا جا سکے۔ کارکنان کا کام اللہ کے بندوں کو بندوں کی غلامی سے نکال کر اللہ کی بندگی میں دینا ہے تاکہ انصاف اور عدل کا نظام قائم ہو اورملک ایک فلاحی رسیاست بن سکے۔ دین اور دنیا سیاست سے جدا نہیں ۔ اللہ کی مشیت سے قدرت کا کارخانہ چل رہا ہے۔ ہماری آرزو ہے کہ اللہ ہمارے ہاتھوں دین کو نافذکرے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کمیٹیوں کا باضابطہ کوئی رابطہ نہیں ہوا بلکہ دونوں کمیٹیوں کا رابطہ میڈیا یا ٹاک شوز کے ذریعے ہورہا ہے ۔ اور شرائط بھی میڈیا کے ذریعے سامنے آرہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم پُر اُمید ہیں کہ موجودہ ڈیڈ لاک جلد ختم ہوگا اور مذاکرات دوبارہ شروع ہونگے۔