کراچی :صدرمیں تجاوزات کے خلاف آپریشن ،پتھاریداروں کا احتجاج ،آپریشن میں شریک بعض سادہ لباس اور نقاب پوش اہلکاروں کی کھلے عام لوٹ مار،آپریشن اور پولیس کی لوٹ مار کے خلاف پتھاریداروں اور دکانداروں نے احتجاج کیا اور سڑک پر دھرنا دیا، اگر پولیس نے لوٹاہوا سامان واپس نہیں کیا تو وزیر اعلی ہاوس کے سامنے احتجاج کریں گے۔متاثرہ دوکاندار

اتوار 23 فروری 2014 13:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 فروری ۔2014ء) کراچی میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف پولیس اور سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے اینٹی انکروچمنٹ سیل کی جانب سے آپریشن جاری ہے۔ اتوارکو رات گئے صدر ٹاؤن میں ایمپریس مارکیٹ، پریڈی اسٹریٹ اور دبئی چوک کے اطراف میں موجود غیرقانونی کیبن، پتھاروں اور دیگر غیر قانونی تجاوزات کو مسمار کرکے سڑکوں سے ہٹادیئے گئے جبکہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پتھاریداروں اور دکانداروں نے شدید احتجاج کیا۔

اور الزام عائد کیا کہ سادہ لباس پولیس اہل کار ان کا سامان لوٹ کر لے گئے ہیں۔صدرایمپریس مارکیٹ کے اطراف میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے تجاوزات اور پتھاروں کے خلاف آپریشن کیا،کارروائی میں پولیس کی بھاری نفری،کے ایم سی انکروچمنٹ سیل کے عملے نے حصہ لیا۔

(جاری ہے)

تجاوزات کو ہٹانے اور توڑنے کے لئے بلڈوزر اور مشینری کا استعمال بھی کیا گیالیکن آپریشن میں شریک بعض سادہ لباس اور نقاب پوش اہلکاروں نے کھلے عام لوٹ مار کی اور اپنے افسران کے احکامات کو روند ڈالا۔

پولیس موبائلز کو لوٹے ہوئے سامان سے لادا اور رفو چکر ہوگئے۔سادہ لباس اور نقاب پوش اہلکاروں کی میڈیا کے سامنے لوٹ مار کو دیکھ کر پولیس افسران نے آپریشن روک دیا۔کے ایم سی ٹاسک فورس کے چیئرمین بلال منظر نے بتایا کہ صدر میں آپریشن مکمل نہیں کیا جاسکا ہے۔آپریشن اور پولیس کی لوٹ مار کے خلاف پتھاریداروں اور دکانداروں نے احتجاج کیا اور سڑک پر دھرنا دیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ مال لانے والے منی ٹرک کا سامان پولیس اہلکاروں نے لوٹ لیا۔ اگر پولیس نے لوٹاہوا سامان واپس نہیں کیا تو وزیر اعلی ہاوس کے سامنے احتجاج کریں گے۔آپریشن کے دوران کراچی پولیس چیف کی ہدایت کے باوجود کچھ پولیس اہلکاروں نے یونیفارم بھی نہیں پہنا ہوا تھا جبکہ بعض پولیس موبائلز پر نمبر پلیٹ بھی موجود نہیں تھی، لوٹ مار کرنے والے پولیس اہلکاروں نے شناخت چھپانے کے لئے نقاب بھی پہنے ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :