پاکستان کی ترقی اور دہشتگردی دونوں ایک ساتھ نہیں چل سکتے ، قوم کو ہر طرح کے حالات کیلئے تیار رہنا چاہیے ‘ حمزہ شہباز شریف ،پاکستانی بڑی جراتمند قوم ہے جب یہ کچھ کرنے کا ٹھان تو اسے کر گزرتی ہے ، روز روز مرنے سے بہتر ہے کہ کوئی مضبوط فیصلہ کریں ، رکن قومی اسمبلی

ہفتہ 22 فروری 2014 20:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 فروری ۔2014ء) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی اور دہشتگردی دونوں ایک ساتھ نہیں چل سکتے ، قوم کو ہر طرح کے حالات کیلئے تیار رہنا چاہیے اور پاکستانی بڑی جراتمند قوم ہے جب یہ کچھ کرنے کا ٹھان تو اسے کر گزرتی ہے ، روز روز مرنے سے بہتر ہے کہ کوئی مضبوط فیصلہ کریں ، حکومت نے تمام تر تحفظات کے باوجود امن کیلئے مذاکرات کا راستہ اپنایا جو مذاکرات کرنا چاہیں گے ان سے مذاکرات ہونگے لیکن دہشتگردی کرنے والوں سے انہی کی زبان میں بات ہو گی ۔

ہفتہ کے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ دہشتگردی کسی ایک شخص کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ پوری قوم کا مسئلہ ہے ،جائیں ذرا ان سے پوچھیں جن کے پیارے شہید ہو گئے ، ان بہنوں سے پوچھیں جن کے بچے یتیم ہو گئے او رانکے آنسو نہیں رکتے ، جب ہم اسے اپنا درد سمجھیں گے اور محسوس کریں گے تو سب کو ایک پیج پر آنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام تر تحفظات کے باوجود نیک نیتی سے مذاکرات کا معاملہ اس لئے شروع کیا تاکہ جن لوگوں کے ذہنوں میں کنفیوژن ہے وہ بھی دیکھ لیں کہ اس طرف سے مثبت رد عمل آتا بھی ہے کہ نہیں ۔

اگریہ سلسلہ ہوتا تو مذاکرات کا عمل جاری و ساری رہتا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ضمیر بھی تو ہم سے پوچھتا ہے کہ جو شہید ہو کر منوں مٹی تلے چلے جاتے ہیں انکے پیاروں کا کون والی وارث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پوری قوم کا معاملہ ہے اور اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہماری رہنمائی فرمائے ۔ یہ بات بھی طے ہے کہ پاکستا ن کی ترقی اور دہشتگردی ایک ساتھ نہیں چل سکتے ۔

مذاکرات ہوں یا کوئی آپشن ہمیں ملک میں امن قائم کرنا ہے اور تبھی پاکستان ترقی کرے گا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اللہ نہ کرے کوئی ایسا معاملہ ہو لیکن پوری قوم کو ہر طرح کے حالات کے لئے تیار رہنا چاہیے ۔ قوم کا ایک بڑا مقصد ہوتا ہے اور جب اسے لیکر چلیں گے تو ہم چیلنجز کا سامنا کریں گے اور پاکستانی ایک ایسی جراتمند قوم ہے جو کچھ کرنے کا ٹھان لے تو اسے کر گزرتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کچھ پانے کے لئے کچھ کھونا پڑتا ہے ، روز روز مرنے سے بہتر ہے کہ ایک مرتبہ مضبوطی سے فیصلہ کریں اور قوم کو امن کا تحفہ دیں ۔ وزیر اعظم نواز شریف کا یہ ماننا ہے کہ مذاکرات کریں یا کوئی اور آپشن استعمال کریں اس ملک کو امن دیں گے۔ انہوں نے مذاکرات کے لئے اصرار کرنے والی جماعتوں کے حوالے سے کہا کہ اس بارے انہی سے پوچھا جائے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ جو بات کرنا چاہیں گے ان سے بات کریں گے لیکن جنہوں نے ملک کے بچوں کو شہید کرنے کا ٹھان لیا ہے ان سے دوسرے طریقے سے نمٹا جائے گا ۔