آئین پاکستان کو اسلامی نہ ماننے والے ایک ایسی شق کی نشاندہی کردیں جو قرآن وسنت کے منافی ہو، چودھری محمد برجیس طاہر

ہفتہ 22 فروری 2014 17:20

سانگلہ ہل (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22فروری 2014ء) وفاقی وزیر برائے اْمور کشمیر وگلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ آئین پاکستان میں ایک شق بھی اسلامی نہیں وہ ایک ایسی شق کی نشاندہی کردیں جو قرآن اور سنت کے منافی ہو ۔ آئین پاکستان کو قرآن سنت کی روشنی میں تیار کیا گیا تھا جس میں اپنے دور کے جید علما ء اور فقہ کے ماہرین نے اہم کردار ادا کیا تھا ۔

یہ بات انہوں نے سانگلہ ہل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ آئین پاکستان کو غیر شرعی کہنے والے خود گمراہی کاشکار ہیں نہ تو انہوں نے قرآن کا مطالعہ کیا ہے اور نہ ہی آئین پاکستان کا ۔ چند عناصر آئین کو متنازعہ بنا کر مذاکرات کو سبو تاژ کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس بات کو دہشت گردی کے لئے جواز بنا سکیں ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آئین کوغیر اسلامی کہنا اور آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے مذاکرات سے انکار کرنا طالبان کا اپنی ہی بنائی ہوئی مذاکراتی کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار ہے ۔ طالبان کی کمیٹی نے خود کہا تھا کہ مذاکرات آئین کے دائرہ کار میں ہونگے ۔ اس بات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ طالبان مذاکرات میں کبھی سنجیدہ نہیں تھے ۔

متعلقہ عنوان :