9 جماعتوں نے معیاری تعلیم کی فراہمی کے معاہدے پر دستخط کردیئے

ہفتہ 22 فروری 2014 16:12

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22فروری 2014ء) سندھ کی اہم سیاسی جماعتوں نے ایک تقریب میں اپنی اپنی جماعت کی اسکولوں کی حالت بہتر کرنے کی حکمتِ عملی پیش کی،اس موقع پر سندھ کے بچوں کومعیاری تعلیم کی فراہمی کے سلسلے میں ایک میثاق پر بھی دستخط کیے گئے۔میثاق پر پیپلز پارٹی،تحریک انصاف، مسلم لیگ فنکشنل، مسلم لیگ(ن)،جماعت اسلامی،جیے سندھ قومی محاذ، سندھ یونائٹیڈ پارٹی، عوامی جمہوری پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ نے دستخط کیے،اس موقع پرصوبائی وزیرتعلیم نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کا اپنے سیاسی اختلافات اور نظریات پسِ پشت ڈال کر تعلیم کے لیے اکٹھا ہونا بہت حوصلہ افزا بات ہے، پہلی دفعہ ایسا ہوا ہے کہ سندھ کی تمام سیاسی جماعتوں نے اس مسئلے کے فوری حل کی ضرورت پر زور دیا ہے یہ عہد ایک ایسے وقت پر ہوا ہے جب سندھ کی تعلیم کی خراب صورتحال خبروں کی زینت بن رہی ہے، سپریم کورٹ کے ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ہر 4 میں سے 3 غیرفعال یا گھوسٹ اسکول سندھ میں ہیں، صوبے کی تعلیمی صورتحال سے متعلق اعداد و شمار خراب ترین سطح پرہیں، زیادہ تر سرکاری اسکولوں کی عمارت دگرگوں اور تعلیمی معیار خراب ہے۔

(جاری ہے)

تقریب میں متفقہ میثاق پردستخط بھی کیے گیے جس میں اس بات کا عہد کیا گیا کہ بچوں کے اسکول میں100 فیصدداخلے اور سیکھنے کے معیار کو بہتر بنایا جائے گا، ایم کیو ایم کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف فیصل سبزواری اور مسلم لیگ فنکشنل کی رہنما اوررکن سندھ اسمبلی مہتاب اکبر راشدی نے سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں کے اسکولوں کی مخدوش حالت پراظہارخیال کیا، فیصل سبزواری نے کہا کہ معیاری تعلیم کی فراہمی ایم کیو ایم کی اولین ترجیح ہے اور وہ اس سلسلے میں سندھ کی حکومت کو ہر طرح مدد کرنے کے لیے تیار ہے، مسلم لیگ فنکشنل کی رہنما مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ سیاسی قیادت کو اس مسئلے کا اِدراک کرنا چاہیے اور تعلیم کو اپنی پہلی ترجیح بنانا چاہیے،اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمن نے پیشکش کی کہ وہ سندھ کے سرکاری اسکول میں ایک ماہ خود پڑھائیں گی۔

متعلقہ عنوان :