وزیراعظم نے تھری جی پالیسی ڈائریکٹیو کی منظور دے دی ،مارچ میں نیلامی کی جائے گی،اسحاق ڈار، تھری جی ،فورجی لائسنز کی فروخت کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے گا،کوشش ہو گی لائسنس مکمل ادائیگی پر فروخت کیئے جائیں،نیلامی کے بعد ملک میں روزگار کے نئے دروازے کھلیں گے، شرح نمو میں اضافہ اور افراط زر میں کمی ہوگی، حکومت سپیکٹرم آکشن سے فوری طور پر پانچ ارب ڈالر حاصل کرنے کی خواہش مند ہے،معیشت کی بحالی اور استحکام کیلئے مشکل فیصلے کئے ، حکومت کی تنظیمی اصلاحات کے بعد قومی معیشت صحیح سمت میں گامزن ہے، حکومت پی آئی اے کو دوکمپنیوں کے حوالے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، 31 سرکاری اداروں کی نجکاری کریں گے ،وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس سے خطاب۔ تفصیلی خبر

جمعہ 21 فروری 2014 20:37

وزیراعظم نے تھری جی پالیسی ڈائریکٹیو کی منظور دے دی ،مارچ میں نیلامی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 فروری ۔2014ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ وزیراعظم نے تھری جی پالیسی ڈائریکٹیو کی منظور دے دی ہے، آئندہ ماہ تھری جی کی لائسنز کی نیلامی کی جائے گی جس سے ملکی ذخائر میں اضافہ ہوگا، تھری جی اور4 جی لائسنز کی فروخت کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے گا،کوشش ہو گی لائسنس مکمل ادائیگی پر فروخت کیئے جائیں یا پھر آدھی رقم کی ادائیگی اور بقیہ رقم پانچ سال کی اقساط میں حاصل کی جائے،تھری جی کے 3 اور 4 جی کے 2 لائسنز جاری کئے جائیں گے، لائسنز کی نیلامی کے بعد ملک میں روزگار کے نئے دروازے کھلیں گے اور شرح نمو میں اضافہ اور افراط زر میں کمی واقع ہوگی، حکومت سپیکٹرم آکشن سے فوری طور پر پانچ ارب ڈالر حاصل کرنے کی خواہش مند ہے، حکومت نے معیشت کی بحالی اور استحکام کیلئے کئی مشکل فیصلے کئے ، حکومت کی تنظیمی اصلاحات کے بعد قومی معیشت صحیح سمت میں گامزن ہوگئی ہے، حکومت پی آئی اے کو کسی ایک تزویراتی شراکت دار کے حوالے کرنے کے بجائے دوکمپنیوں کے حوالے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، حکومت 31 سرکاری اداروں کی نجکاری کرنا چاہتی ہے ،حکومت اصلاحات کے بعد شرح نمو4.4 فیصد تک لے جانے میں کامیاب ہوجائے گی،جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہتھری جی ٹیکنالوجی سے متعلق گزشتہ روز تجاویز وزیراعظم کو بھیجی گئی تھیں جسے وزیراعظم نے منظورکرلیا،انہوں نے کہا کہ ان کی موبائل فون آپریٹرز سے ملاقات ہوئی، وزارت آئی ٹی ٹیلی کام سیکٹر کے ساتھ مل کر بہترین کام کررہی ہے،ان کاکہنا تھا کہ مارچ کے اختتام تک تھری جی اسپیکٹرم کی نیلامی کا عمل شروع ہوگا جس میں سعودی عرب، قطر اور ترکی کی کمپنیاں دلچسپی رکھتی ہیں تاہم ابتدائی طور پر تھری جی لائسنس 295 ملین ڈالر جبکہ فور جی لائسنس کی مالیت 210 ملین ڈالررکھی گئی ہے، وزیر خزانہ نے کہا کہ تھری جی اور4 جی لائسنز کی فروخت کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے گا، تھری جی کے 3 اور 4 جی کے 2 لائسنز جاری کئے جائیں گے،انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہو گی کہ لائسنس مکمل ادائیگی پر فروخت کیئے جائیں یا پھر آدھی رقم کی ادائیگی اور بقیہ رقم پانچ سال کی اقساط میں حاصل کی جائے،وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ تھری جی سے متعلق تمام تفصیلات پاکستانی ٹیلی کام اتھارٹی کی ویب سائٹ پر چند روز میں جاری کردی جائیں گی تاہم انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اسپیکٹرم پر جلد پیشرفت کریں گے، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ لائسنز کی نیلامی کے بعد ملک میں روزگار کے نئے دروازے کھلیں گے اور شرح نمو میں اضافہ اور افراط زر میں کمی واقع ہوگی،وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت سپیکٹرم آکشن سے فوری طور پر پانچ ارب ڈالر حاصل کرنے کی خواہش مند ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت نے معیشت کی بحالی اور استحکام کیلئے کئی مشکل فیصلے کئے ہیں، حکومت کی تنظیمی اصلاحات کے بعد قومی معیشت صحیح سمت میں گامزن ہوگئی ہے،وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت اس موسم بہار میں کئی اداروں کی نجکاری کا عمل مکمل کرنا چاہتی ہے جس سے قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوگا اور اصلاحات کا عمل تیز ہوگا،اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کو کسی ایک تزویراتی شراکت دار کے حوالے کرنے کے بجائے دوکمپنیوں کے حوالے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت 31 سرکاری اداروں کی نجکاری کرنا چاہتی ہے تاہم ان کی نئی انتظامیہ کے انتخاب کا عمل جاری ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیرنے امید ظاہر کی کہ حکومت اصلاحات کے بعد شرح نمو4.4 فیصد تک لے جانے میں کامیاب ہوجائے گی۔