مقابلے کے اس دور میں وہی قومیں سرخرو رہو سکتی ہیں جو محنت اور لگن سے ملک کی ترقی کیلئے کام کرتی ہیں‘ وزیر اعظم ،ہم پر لازم ہے کہ ہم پیغمبر اسلام کی پیروی کرتے ہوئے حقوق العباد پر توجہ دیں اور انسانی خدمت کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں،موجودہ حکومت صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ،وسائل بروئے کار لا نے کے علاوہ نجی شعبے کی حوصلہ افزا ئی بھی کر رہی ہے، میاں محمدنوازشریف کا تقریب سے خطاب

جمعہ 21 فروری 2014 20:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 فروری ۔2014ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ آج مقابلے کے اس دور میں صرف وہیں قومیں سرخرو رہو سکتی ہیں جو محنت اور لگن سے اپنے ملک کی ترقی کیلئے کام کرتی ہیں، علم کے حصول کی جستجو اپنی جگہ اہمیت رکھتی ہیں لیکن میری خواہش ہے کہ طالبعلم اچھے انسان بن کر ابھریں، ہم پر لازم ہے کہ ہم پیغمبر اسلام کی پیروی کرتے ہوئے حقوق العباد پر توجہ دیں اور انسانی خدمت کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، شریف میڈیکل کالج شریف خاندان نے 2007ء میں خدمت خلق کے جذبے کے تحت قائم کیا تھا ، یہاں داخلہ صرف قابلیت اور میرٹ کو مد نظر رکھ کر کیا جاتا ہے اس لیے یہاں ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے طلبا زیر تعلیم ہیں ،انشاء اللہ عنقریب کالج میں نشستوں اور دیگر سہولیات میں اضافے کے ساتھ ساتھ مزید کھیلوں کے لئے جمنیزیم ، ٹینس ، سکوائش ، سوئمنگ پول اور نیٹ بال کورس وغیرہ تعمیر کریں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے رو ز شریف میڈیکل کالج کی سالانہ سپورٹس فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے مختلف کھیلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طالب علموں میں انعامات بھی تقسیم کیے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ شریف میڈیکل کالج کی اس پروقار تقریب میں شرکت میرے لیے نہایت خوشی اور اعزاز کا باعث ہے ، یہ کالج شریف خاندان نے 2007ء میں خدمت خلق کے جذبے کے تحت قائم کیا تھا لیکن یہ سکول ایجوکیشن کمپلیکس اور ہسپتال بہت پرانا ہے اور یہ پاکستان اور خاص طور پر اس شہر کی عوام کے لئے تحفہ ہے ۔

اس کالج کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں ایک ہی کمپلیکس میں میڈیکل اور ڈینٹل کالج بمعہ ہسپتال اور دیگر سہولتیں مہیا ہیں اور یہاں داخلہ صرف قابلیت اور میرٹ کو مد نظر رکھ کر کیا جاتا ہے لہٰذا اس کالج میں ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے طلبا زیر تعلیم ہیں ۔ ہم انشاء اللہ عنقریب کالج میں نشستوں اور دیگر سہولیات میں اضافے کے ساتھ ساتھ مزید کھیلوں کے لئے جمنیزیم ، ٹینس ، سکوائش ، سوئمنگ پول اور نیٹ بال کورس وغیرہ تعمیر کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے اور فخر ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ اس کالج نے نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں نمایا ترقی حاصل کی ہے ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و اکرم سے اب تک اس کالج سے ایک ایم بی بی ایس اور دو ڈینٹل بیچز تعلیم مکمل کر چکے ہیں جبکہ ایک ایم بی بی ایس او ر ایک بی ڈی ایس کلاس نے فائنل امتحانات دیئے ہیں اور اس وقت 500طلبا ایم بی بی ایس اور 200بی ڈی ایس میں زیر تعلیم ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے بعد عبادت کا دوسرا درجہ مخلوق خدا اور دکھی انسانیت کی خدمت ہے ۔ قرآن کریم میں عبادت کے دو معیار مقرر ہیں جن میں ایک حقوق اللہ اور دوسرا حقوق العباد ہے ۔ اللہ تعالیٰ اپنے حقوق کی نہ فرمانی پر در گزر تو کر سکتا ہے لیکن حقوق العباد کا معاملہ اس نے اپنی مخلوق پر چھوڑ رکھا ہے اس سے حقوق العباد اور انسانی خدمت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔

لہٰذا ہم پر لازم ہے ہم پیغمبر اسلام کی پیروی کرتے ہوئے حقوق العباد پر توجہ دیں اور انسانی خدمت کے کاموں پر بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ۔ اس لیے میری صاحب ثروت اور مخیر حضرات سے اپیل ہے کہ وہ بیمار اور تنگ افراد کی مدد کیلئے آگے بڑھیں اور خیر سگالی ، بھائی چارے کے جذبے کو فروغ دیں تاکہ ہم اسلامی اصولوں کے مطابق ایک مثالی معاشرہ بنا کر وطن عزیز کو امن اور خوشحالی کا گہوارہ بنا سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج کی تیز رفتار دنیا میں میڈیکل کے پیشہ کی اہمیت اور بڑھ گئی ہے ۔ آبادی میں بے پناہ اضافہ ، بڑھتی ہوئی آلودگی اور انسانی خوراک میں کیمیائی عناصر کے استعمال سے نئی نئی بیماریاں جنم لے رہی ہیں اور روایتی بیماریوں میں مزید پیچیدگیاں سامنے آ رہی ہیں ۔ ان عوامل نے انسانی زندگی کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے ۔ میڈیکل ایک مقدس پیشہ ہے جس کا تعلق انسانی زندگی کو ان خطرات سے بچانا اور ایک ایسا ماحول پیدا کرنا ہے جس میں انسانی جسم خطرات سے بچ کر پھل پھول سکے ۔

اس پیشہ میں بیمار کا خیال رکھنا اور اس پر پوری توجہ رکھنا ضروری ہے ۔ میڈیکل کی دنیا میں ایک ڈاکٹر اور ایک بیمار کے درمیان تعلق سماجی روایت سے ہٹ کر ایک انسانی رشتہ کے مانند ہوتا ہے جو ایک دوسرا کا دکھ درد محسوس کر کے ان کا مداوا کرتا ہے ۔ اس لیے ڈاکٹر اور بیمار کے درمیان اعتماد کا رشتہ بہت اہم ہے اور اس کے مضبوط کرنا بہت ضروری ہے ۔

بہتر زندگی گزارنے کے لئے صحت مند ہونا ضروری ہے ۔ صحت مند انسان کی نا صرف عمر لمبی ہوتی ہے بلکہ ایک مضبوط جسم کی بدولت وہ معاشرے کی ترقی میں فعال کردار ادا کرتا ہے ۔ اس وجہ سے موجودہ حکومت صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور عوام کو بہتر طبی سہولتیں باہم پہنچانے کیلئے نا صرف وسائل بروے کار لا رہی ہے بلکہ نجی شعبے کی حوصلہ افزائی بھی کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آج کے مقابلے کے دور میں وہیں قومیں سرخرو رہ سکتیں ہیں جو سخت محنت اور لگن سے اپنے ملک کی ترقی کے لئے کام کرتی ہیں ۔ دنیا میں اپنے کام اور پیشہ سے مکمل ذمہ داری کامیابی کا زینہ ہے اس لیے میری آپ کو نصیحت ہے کہ اپنے پیشہ اور اس سے جڑے فرائض کو انتہائی ایمانداری سے نبھائیں او ر انسانی خدمت کے لئے اپنی بہترین خدمات پیش کریں ، اسی میں دین اور دنیا کی بھلائی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ علم کے حصول کی جستجو اپنی جگہ اہمیت رکھتی ہے لیکن میری یہ خواہش کہ آپ سب سے بڑھ کر ایک اچھے انسان بن کر ابھریں ۔ جس کے لئے کھیل اور غیر نصابی سرگرمیاں اہم حیثیت رکھتی ہیں ۔آپ میں سپورٹس مین بننے کی نشوونما بھی ضروری ہے ۔ کھیل محض تفریح ہی نہیں بلکہ آپ میں ٹیم ورک ہے اور مل جل کر کام کرنے کا جذبہ پیدا کرتا ہے ۔ میں خود بھی کرکٹ کھیلتا رہا ہوں اور آج بھی بہت لگاؤ ہے ۔

مجھے کھیل صرف اس لیے ہی نہیں پسند کہ یہ انسانی کو صحت مند رکھتی ہے بلکہ اس لیے بھی کھیل آپ کو مقابلہ کرنے کی لگن پیدا کرتی ہے ۔ یہی وہ عنصر ہے جو آپ کو مکمل کرتا ہے ۔ ایک صحت مند جسم ہی ایک تخلیقی ذہن کو پروان چڑھا سکتا ہے ۔ اس خاطر طلبا اور طالبات کو صحت مند سرگرمیوں میں حصہ لینا اور ان کو اس طرف راغب کرنا بہت ضروری ہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ شریف میڈیکل کالج کی انتظامیہ اس کام پر بھرپور توجہ دے رہی ہے اور طلبا میں کھیلوں جیسے صحت مندانہ جیسے مشاغل کے فروغ میں بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔