خیبرپختونخوا ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے یہاں امن ہوگا توپورے میں امن قائم ہوگا،سردارمہتاب، صوبہ کے زمینی حقائق سے لودھراں اور بنی گالہ والے بے خبر ہیں وہاں سے ڈائریکشن ملیں گی تو حالات ٹھیک نہیں ہوں گے،امن وامان پربحث

جمعرات 20 فروری 2014 21:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 فروری ۔2014ء) خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سردار مہتاب احمد خان نے کہا ہے کہ صوبہ کے زمینی حقائق سے لودھراں اور بنی گالہ والے بے خبر ہیں وہاں سے ڈائریکشن ملیں گی تو حالات ٹھیک نہیں ہوں گے ۔ صوبہ ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے یہاں امن قائم ہو گا تو پورے ملک میں امن قائم ہو گا مگر افسوس کہ صوبہ بدترین بدامنی کا شکار ہے اور حکمران آنکھیں بند کر کے بیٹھے ہوئے ہیں ۔

وزیراعظم نواز شریف نے ڈرون حملوں کی بندش سے متعلق تحریک انصاف کے اقدام کی تمام تر غیر ملکی دباؤ کے باوجود حمایت کی اور ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت امن کے قیام کے لئے حقیقی اقدامات کرے گی تو اپوزیشن بھرپور ساتھ دے گی ، یہ باتیں انہوں نے جمعرات کے روز صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ انتخابات کے دوران تحریک انصاف نے اپنی انفرادیت قائم کرتے ہوئے عوام کو یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ دنوں ، ہفتوں اور مہینوں میں صوبہ کے حالات بدلے گی مگر ایسا نہیں ہوا کیونکہ حکومت کا کوئی ویژن ہی نہیں صوبہ تشویشناک صورتحال سے دوچار ہے ہم تنقید برائے تنقید نہیں بلکہ تنقید برائے اصلاح چاہتے ہیں آج صوبائی حکومت کا ہر رکن وزیر ہے ، مشیر ہے ، پارلیمانی سیکرٹری ہے مگر اس کے باوجود صوبے میں کہیں بھی حکومت نظر نہیں آ رہی ۔

آج ڈاکٹرز ، عالم فاضل اور صنعت کار محفوظ نہیں ، لوگ صوبے سے ہجرت کر رہے ہیں ، عوام مایوسی کا شکار ہیں ، صوبے میں چار سو سے زائد دہشت گردی کے واقعات ہو چکے ہیں ، موجودہ صوبائی حکومت میں ایک سو پچاس سے زائد فورس کے افسران و جوانوں نے جام شہادت نوش کیا جبکہ تین چار سو سے زائد سویلین بھی شہید ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ کو اپنی بدانتظامی کی وجوہات وفاقی حکومت پر نہیں ڈالنی چاہئیں ۔

صوبائی حکومت نے جب ڈرون حملوں سے متعلق نیٹو سپلائی بند کرنے کا سخت فیصلہ کیا تو اس سے قطع نظر کہ یہ فیصلہ ملکی مفاد میں ہے کہ نہیں لیکن اس کے باوجود مرکزی حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی اور تمام تر غیر ملکی دباؤ کے باوجود وزیراعظم نواز شریف نے صوبائی حکومت کے اقدام کی حمایت کی اور ڈرون حملوں سے متعلق وزیراعظم نے صوبہ کے موقف کو اپنا موقف تسلیم کیا اس لئے بدانتظامی کی ذمہ داری وفاق پر ڈالنا نہیں چاہئے ۔

سردار مہتاب نے کہاکہ صوبائی حکومت فرقہ واریت کے بڑھتے ہوئے ناسور کو روکنے میں ناکام ہوئی ہے یہ بہت خطرناک روش ہے اسے ہر صورت روکنا ہو گا ۔ آج تبلیغی مراکز میں بھی بموں کے دھماکے ہو رہے ہیں جو کہ افسوسناک ہیں ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں جو اندرونی صورتحال ہو گی اس کے حوالے سے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی جا رہی کیونکہ افغانستان میں انخلاء کے بعد اندرونی تبدیلیاں رونما ہوں گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو امن کے قیام کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لانے چاہئیں اور لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہئے اس کے لئے ضروری ہے کہ فورس کو حکومتی طاقت مہیا کی جائے اور فورس کے مورال کو بلند کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :