میڈیا ہاؤسز پردہشت گردانہ حملے اور انہیں حراساں کرنا آزادئی صحافت پر حملوں کے مترادف ہے، اسلم غوری

جمعرات 20 فروری 2014 17:36

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20فروری 2014ء)جمعیت علماء اسلام سندھ کے سیکرٹری اطلاعات وترجمان محمد اسلم غوری نے آج ٹی وی (بزنس ریکارڈر)اور وقت ٹی وی (نوائے وقت) کے دفاتر پر دہشتگردانہ حملوں اور اے آر وائی ٹی وی کے ہیڈ آفس کے باہر دھماکہ خیز مواد رکھنے کے واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے اظہاررائے کی آزادی پرحملہ اوربدترین دہشتگردی قراردیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت کراچی میں آزادی صحافت کیلئے میڈیاکے دفاتر اورکام کرنے والے کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے فوری عملی اقدامات کرے۔

ترجمان جے یو آئی محمد اسلم غوری نے کہاکہ پاکستان کے صنعتی حب کراچی میں اس جمہوری دور میں عام افراد کی طرح میڈیابھی دہشتگردوں کے نشانے پر ہے۔کراچی میں پانچ ماہ سے ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر سیکیورٹی فورسز کی کاروائیاں جاری ہیں مگر عام آدمی آج بھی عدم تحفظ کاشکارہے روزانہ ایک درجن لوگوں کوقتل کیاجاتاہے ۔

(جاری ہے)

کراچی میں دہشت گردی ، بھتہ خوری ، اغواء برائے تاوان میں کوئی کمی نظر نہیں آرہی ہے اور دن بدن کراچی آپریشن پر سوالیہ نشان اٹھنے شروع ہو گئے ہیں ٹارگٹ آپریشن کے باوجود بہت سے بے گناہوں کی گرفتاریوں کی خبریں اخبارات کے صفحات پر نظر آرہی ہیں۔

علما ء کرام ،عام شہریوں، سیاسی ومذہبی کارکنان و تاجروں کی ٹارگٹ کلنگ کے مسلسل واقعات کے بعد اب شہر میں ڈاکٹرز ، وکلا، پروفیسرز اور میڈیا اداروں و کارکنان پر حملے اورہدفی قتل کا نیا رجحان انتہائی تشویش ناک ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ میڈیا ہاؤسز پردہشتگردانہ حملوں اور صحافیوں کودھمکانے جیسے ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہیں ہم جمہوریت کے استحکام کے لئے اظہار رائے کی آزادی پر بھرپور یقین رکھتے ہیں اورایسے کسی بھی ہتھکنڈے کی شدید مخالفت کریں گے جس کے ذریعے آزادی رائے کو دبانے کی کوشش کی جائے۔

جے یو آئی کے رہنما نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام میڈیا ہاؤسز پردہشتگردانہ حملوں اور صحافیوں کودھمکانے جیسے واقعات کے خلاف صحافتی برادری کے ساتھ ہے اور حکومت سندھ سے ملزموں کو گرفتار کرکے جلد از جلد قانون کی گرفت میں لانے اورصحافیوں ومیڈیا کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتی ہے ۔اُنہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ آپریشن کے بارے میں کراچی کے عوام کو اصل صورتحال سے آگاہ کرے اور عوام میں پائی جانے والی بے چینی کو دور کرے۔