افغان طالبان کی دبئی میں حکومت کے ساتھ مذاکرات کی تردید، افغان حکومت کے ساتھ دبئی مذاکرات میں شریک ہیں نہ اس گروپ سے کوئی تعلق ہے،ذبیح اللہ مجاہد کا بیان،افغانستان کو پرامن ملک بنانے کے لیے تمام طالبان گروپ مذاکرات میں شریک ہوں،کامیابی بارے پرامیدہوں،افغان صدرحامد کرزئی کا بیان

بدھ 19 فروری 2014 21:34

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 فروری ۔2014ء) افغان طالبان نے دبئی میں افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کی خبروں کی تردیدکرتے ہوئے کہاہے کہ ایساصرف کٹھ پتلی افغان حکومت اورامریکا کو خوش کرنے کے لیے کیاجارہاہے ،ہمارا مذاکرات کرنے والے گروپ سے اکوئی تعلق نہیں ہے ،ادھر افغان صدرحامد کرزئی نے طالبان دورکے وزیرملا آغا متصم کی جانب سے امن مذاکرات کے آغاز کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہاہے کہ افغان سیاسی عمل میں یہ ایک اہم پیش رفت ہے ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بدھ کو طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جاری ایک بیان میں کہاکہ ملا آغا جان متصم طالبان کی جانب سے دبئی میں افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے شریک نہیں ہیں اورنہ ہی ان کا ان مذاکرات سے کوئی تعلق ہے،انہوں نے کہاکہ کسی بھی طالبان نمائندے نے دبئی میں افغان حکام کے ساتھ ملاقات نہیں کی ہے،طالبان ترجمان نے ملاآغامتصم کی جانب سے مذاکرات کے آغازکو طالبان اصولوں کے منافی قراردیتے ہوئے کہاکہ ایسے مذاکرات کا مقصدکٹھ پتلی افغان حکومت اورفغان میں قابض نیٹوفوج کو توسیع دیناہے،واضح رہے کہ اس سے قبل غیرملکی خبررساں ادارے نے ایک رپورٹ میں کہاتھا کہ طالبان نمائندوں سے ملاقات کے لیے صدر حامد کرزئی کے سینیئر مشیر محمد معصوم ستانیزای کی قیادت میں افغان وفد دبئی پہنچ گیاہے ۔

(جاری ہے)

افغان حکومت کا کہنا ہے کہ امن کونسل کا وفد طالبان کی جانب سے مذاکرات کے عندیہ پر روانہ کیا گیا ہے۔ افغان وفد طالبان کے نمائندے آغا جان معتصم سے ملاقات کرے گا۔دوسری جانب افغان صدارتی محل سے جاری ایک بیان میں کہاگیاکہ صدرکرزئی دبئی میں طالبان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات بارے پرامید ہیں ،انہو ں نے خواہش ظاہرکی کہ تمام طالبان رہنماء مذاکراتی عمل میں شریک ہوں تاکہ افغانستان کو ایک پرامن ملک بنانے میں مددمل سکے۔