وزیر داخلہ نے مولانا سمیع الحق سے رابطہ کرکے طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل جاری رکھنے کااظہارکیاہے،مولانا یوسف شاہ،طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات میں سنجیدہ ہیں ۔ اگر آپریشن ہوا تو بہت بڑا نقصان ہوگا، 17تاریخ کو وہ کامیابی کی دہلیز پر پہنچے تھے کہ کچھ ناخوشگوار واقعات نے معاملات بگاڑ دیئے، پشاور میں پریس کانفرنس

بدھ 19 فروری 2014 21:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 فروری ۔2014ء) تحریک طالبان کمیٹی کے کوارڈنیٹر مولانا یوسف شاہ نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مولانا سمیع الحق سے رابطہ کرکے طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات میں سنجیدہ ہیں ۔ اگر آپریشن ہوا تو بہت بڑا نقصان ہوگا۔ پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا یوسف شاہ نے کہا کہ 17تاریخ کو وہ کامیابی کی دہلیز پر پہنچے تھے کہ کچھ ناخوشگوار واقعات نے معاملات بگاڑ دیئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ دوسری بار ہے کہ حکومتی کمیٹی کی جانب سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک پیدا کیا گیا ہے جو افسوس ناک ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ آج وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مولانا سمیع الحق اور ذاتی طور پر انکے ساتھ رابطہ کرکے مذاکراتی عمل کا جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کے کچھ اراکین نے انکے ساتھ انفرادی حیثیت میں رابطے کئے ہیں لیکن عرفان صدیقی نے کوئی رابطہ نہیں کیا جو قابل افسوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکراتی عمل کی ناکامی کی صورت میں لاکھوں قبائل بے گھر ہوجائینگے جبکہ کئی بے گناہ جانیں ضائع ہوجائینگی۔ جبکہ پہلے سے سولہ لاکھ قبائل بے گھر ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم صرف طالبان کمیٹی کے ممبرنہیں بلکہ ملک وقوم اورامن کے ممبرہیں ہمارے پارٹی قائدمولاناسمیع الحق پاکستان کے20کروڑعوام کی نمائندگی کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ17فروری کوہم کامیابی کی دہلیزپرپہنچ گئے تھے اورجنگ بندی کے اعلان سمیت دوسرے حوالوں سے اعلامیہ جاری ہونے والاتھااوراس وقت طالبان نے حکومتی کمیٹی کے سامنے کسی قسم کے مطالبات پیش نہیں کئے تھے لیکن بعض واقعات نے مذاکراتی عمل میں ڈیڈلاک پیداکردیالیکن ہم اب بھی پرامیدہیں کہ طالبان کمیٹی قوم کوجلدخوشخبری سنادی جائے گی انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان اوربالخصوص صوبہ خیبرپختونخوابدامنی کی لپیٹ میں ہے اوراس آگ کوبجھانے کیلئے جمعیت علماء اسلام(س)مذاکراتی عمل کوصحیح سمت کولے جانے کیلئے اپنی تمام ترتوانائیاں بروئے کارلائے انہوں نے واضح کیاکہ ہم نے دفاع کونسل کے پلیٹ فارم سے پہلے بھی امریکہ اوراس کے حواریوں کے خلاف آوازبلندکی تھی ہمارے نزدیک بندوق اورطاقت کے بلبوتے پرکبھی بھی مسائل کاحل نہیں نکالاجاسکا اس لئے ہم امیدرکھتے ہیں کہ حکومت مذاکرات کاہی راستہ اپنائی گی انہوں نے کہاکہ حکومتی کمیٹی کی جانب سے مذاکراتی عمل میں تعطل پیدا کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں اب مذاکرات کوشاہی فرمان کے ذریعہ نہ چلایاجائے توبہترہوگا