وفاقی حکومت صوبوں کا امن و امان کا مسئلہ حل کرنے کیلئے تمام ممکنہ تعاون فراہم کررہی ہے، بلیغ الرحمان ،پاکستان کی پہلی اندرونی سلامتی پالیسی کابینہ کو منظوری کیلئے بھجوا دی گئی ہے، حالیہ دنوں میں دہشتگردی کی نئی لہر آئی ہے ،دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومتی اقدامات سے آٹھ ماہ میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے،کا لعدم قرار دی گئی 60تنظیموں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے،ایران ،سعودی عرب اور غیرممالک سے امدا د لینے والے مدارس پر نظر رکھی جارہی ہے، ایف آئی اے کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے حکومت کم وسائل کے باوجود اقدامات اٹھائے گی،وزیر مملکت برائے داخلہ

بدھ 19 فروری 2014 21:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 فروری ۔2014ء) وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبوں کو امن و امان کا مسئلہ حل کرنے کیلئے پیشگی اقدامات پر مبنی پالیسی اختیارکرتے ہوئے تمام ممکنہ تعاون فراہم کر رہی ہے پاکستان کی پہلی اندرونی سلامتی پالیسی کابینہ کو منظوری کیلئے بھجوا دی گئی ہے۔ حالیہ دنوں میں دہشتگردی کی نئی لہر آئی ہے مگر دہشتگردی کے خاتمے کیلئے حکومتی اقدامات سے گزشتہ آٹھ ماہ میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔

کا لعدم قرار دی گئی 60تنظیموں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔ایران ،سعودی عرب اور غیرممالک سے امدا د لینے والے مدارس پر نظر رکھی جارہی ہے۔ ایف آئی اے کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے حکومت کم وسائل کے باوجود اقدامات اٹھائے گی ۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں اراکین کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کے چیلنج کا سامنا ہے حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد کوشش کی ہے سیکیورٹی اداروں اور وزارت داخلہ کے ماتحت اداروں میں دہشتگردی کیخلاف اشتراک کار بڑھایا جائے۔

حکومت نے پاکستان کی پہلی اندرونی سلامتی پالیسی تشکیل دے دی ہے جو منظوری کیلئے کابینہ کو بھجوا دی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزارت داخلہ نے ملک کے 26اینٹلی جنس اداروں کے درمیان انٹلی جنس شیئرنگ کا نظام مربوط کیا ہے جس خیبر پختونخواہ ، کراچی اور بلوچستان سمیت ملک کے دیگر حصوں میں دہشتگردی کے واقعات میں گذشتہ برسوں کے مقابلے میں 2013ء میں کمی آئی ہے انہوں نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں دہشت گردی کی نئی لہر آئی ہے مگر حکومت دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ امن عامہ صوبائی معاملہ ہے مگر وفاقی حکومت اس معاملے سے لاتعلق نہیں رہ سکتی ، وزیراعظم نواز شریف ، وزیر داخلہ چوہدری نثار اور اسحا ق ڈارنے کراچی کے دورے کئے ہیں ۔

وزیر مملکت برائے داخلہ نے بتایا کہ صرف بھارت کے لئے سرکاری ملازمین کو وزارت داخلہ سے پیشگی اجازت لینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں لاکھوں غیر ملکی موجود ہیں وزارت داخلہ کے ماتحت ادارہ نارا اور نادرا ملکر ایسے غیر ملکیوں کا ڈیٹا تیار کر رہا ہے ۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نے بتایا کہ موجودہ حکومت کسی قسم کے سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتی اور نہ ہی اس بنا پر کیسی کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے ای سی ایل میں نام ڈالا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت ای سی ایل فہرست میں 6ہزار 788افراد کے نام موجود ہیں جو مختلف سنگین جرائم میں ملوث ہیں ۔