قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کاہنگامہ خیز اجلاس ، پاکستان میں ایمرجنسی لگانے کی قرارداد پیش کرنے پر نبیل گبول سے تہمینہ دولتانہ، شیر اکبر اور یوسف تالپور کی جھڑپ ، تلخ جملوں کا تبادلہ،چیئرمین کمیٹی رانا شمیم نے قرار داد پیش کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ، اجلاس میں ایف سی ، پاک فوج اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر دہشت گرد حملو ں کی مذمت ، شہدا ء کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی

بدھ 19 فروری 2014 21:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 فروری ۔2014ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کاہنگامہ خیز اجلاس ، پاکستان میں ایمرجنسی لگانے کی قرارداد پیش کرنے پر نبیل گبول سے تہمینہ دولتانہ، شیر اکبر اور یوسف تالپور کی جھڑپ ، تلخ جملوں کا تبادلہ ،چیئرمین کمیٹی رانا شمیم نے قرار داد پیش کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ، اجلاس میں ایف سی ، پاک فوج اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر دہشت گرد حملو ں کی مذمت ، شہدا ء کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کے آغاز پر ایم کیوایم کے رکن کمیٹی نبیل گبول نے کہا کہ ایک طرف مذاکرات ہو رہے ہیں اور دوسری طرف لاشیں گرائی جا رہی ہیں ، مذاکرات کی باتیں کرنے والے بیوقو ف ہیں ۔

(جاری ہے)

حکومت چوڑیاں پہن لے اور قوم کو بتا دے کہ حکومت دہشتگردوں سے نمٹنے کے قابل نہیں ۔ جس کی مسلم لیگ ن کی رکن تہمینہ دولتانہ ،پیپلزپارٹی کے رکن یوسف تالپور اور جے یوآئی ف کے شیر اکبر نے شدید مخالفت کی اس دوران تہمینہ دولتانہ اور یوسف تالپور سے نبیل گبول کا سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ۔

تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے لیڈر تو ملک سے باہر چلے گئے ہیں جس پر نبیل گبول نے ترکی بہ ترکی جواب دیا کہ آ پ کے لیڈر بھی ملک سے باہر چلے گئے تھے۔ چیئرمین کمیٹی رانا شمیم نے اس معاملہ پر رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ نبیل گبول کی قرارداد کی پیپلزپارٹی ، جے یو آئی ف اور دیگر اراکین کمیٹی نے مخالفت کردی ہے انہوں نے قرار دیا کہ ملک میں ایمرجنسی یا مارشل لاء کی ضرورت نہیں ۔