31 سرکاری کمپنیوں میں موجود حصے کو فروخت کرنے کا فیصلہ کر چکے ،200سے 250 ارب روپے ملنے کی توقع ہے ، اسحا ق ڈار

بدھ 19 فروری 2014 14:43

31 سرکاری کمپنیوں میں موجود حصے کو فروخت کرنے کا فیصلہ کر چکے ،200سے 250 ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19فروری 2014ء)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 31 سرکاری کمپنیوں میں موجود حصے کو فروخت کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں ، جس سے 200سے 250 ارب روپے ملنے کی توقع ہے ،معیشت کی بہتری اور استحکام کیلئے بعض مشکل فیصلے کیے، مستقبل میں فوائد حاصل ہوں گے، پاکستان کی حکومت اس موسم بہار میں نجکاری معاملات کی ایک بڑی سیریز مکمل کرنے کی توقع رکھتی ہے جس سے غیر ملکی زرمبادلہ میں اضافہ ہوگامریکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اثاثوں کے فروخت آمدنی ہوگی، تھری جی اور فور جی موبائل کمپنیوں کے لائسنس کی نیلامی سے حکومت کو کم از کم 5 ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کی تقسیم کے ایک منصوبے پر غور کر رہی ہے جس میں سٹیک فروخت کرنا شامل ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ جس طرح سے چیزیں آگے بڑھ رہے ہیں میں اس سے بہت مطمئن ہوں اور ہم صحیح سمت جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری اور استحکام کیلئے کچھ مشکل فیصلے کیے ہیں جس کے مستقبل میں فوائد حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 31 سرکاری کمپنیوں میں موجود سٹیک کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جس میں پاکستان پیٹرولیم کمپنیز‘حبیب بنک لمیٹڈ‘ الائیڈ بنک لمیٹڈ اور یونائٹیڈ بنک لمیٹڈ کے سٹیک کیپیٹل مارکیٹ میں فروخت کیے جائیں گے جس سے 200سے 250 ارب روپے ملنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اثاثوں کی فروخت سے کراچی سٹاک ایکسچینج کی حوصلہ افزائی کرنے میں مدد ملے گی۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کی تشکیل نو کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، شمالی امریکہ سمیت مختلف راستوں پر پی آئی اے کی پروازیں چلائی جائیں گی۔