خیبرپختونخوا کے عوام انتہائی مہمان نواز اور جفاکش ہیں،پرویزخٹک،ماضی میں پے درپے ایسی قیادت اور حکومتیں ملیں جنہیں عوام کی بجائے ذاتی مفادات عزیز رہے ، قومی خزانے کی لوٹ مار، کرپشن ، کمیشن اور اقرباء پروری کی دوڑ میں ہر نئی حکومت پچھلی حکومتوں کو مات دیتی رہی اب خیبرپختونخوا میں حالات بد ل گئے ہیں، وزیراعلی خیبرپختونخوا

منگل 18 فروری 2014 19:52

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 فروری ۔2014ء) خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام انتہائی مہمان نواز اور جفاکش ہیں جنہوں نے آزادی کے بعد سے انتہائی مشکل صورتحال کا مقابلہ پوری جوانمردی سے کیا ہے تاہم انہیں ماضی میں پے درپے ایسی قیادت اور حکومتیں ملیں جنہیں عوام کی بجائے ذاتی مفادات عزیز رہے اور قومی خزانے کی لوٹ مار، کرپشن ، کمیشن اور اقرباء پروری کی دوڑ میں ہر نئی حکومت پچھلی حکومتوں کو مات دیتی رہی اب خیبرپختونخوا میں حالات بد ل گئے ہیں عمران خان کی زیر قیادت پاکستان تحریک انصاف کی صورت میں قوم کو ایک نئی اور پر خلوص متبال قیادت ملی ہے جو ملک و قوم کے مفادات پر سمجھوتے اور سیاسی مصلحتوں کا شکار ہونے کی بجائے نہ صرف قومی خدمت کے جذبے سے سرشار ہے بلکہ نظام بدلنے اور درپیش سنگین چیلنجوں سے کامیابی کے ساتھ نمٹنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ایڈمنسٹریشن سروس (ڈی ایم جی) گروپ کے چالیسیوں بیچ کے زیر تربیت افسران کے بارہ رکنی وفد اور نوشہرہ و پشاور کے عمائدین کے دیگر وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ان سے ملاقات کی اور اپنے بعض مسائل اور مشکلات سے اُنہیں آگاہ کیا جبکہ زیر تربیت افسروں کے وفد نے وزیر اعلیٰ سے صوبے کی انتظامی معاملات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیازیر تربیت افسران نے سرکاری محکموں میں اصلاحات سے متعلق موجودہ حکومت کے اقدامات کو سراہااور یقین دلایا کہ وہ صوبے میں دوران تربیت و ملازمت حکومت کے اصلاحاتی و تبدیلی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھیں گے کیونکہ یہی سول سروس کا بنیادی تقاضا اور وسیع تر عوامی مفاد میں ہے وزیر اعلیٰ نے اُمید ظاہر کی کہ زیر تربیت ڈی ایم جی افسران خیبرپختونخوا میں اپنی چھ مہینے کی تربیت اور بعدازاں تین سالہ ابتدائی کیریر میں اس صوبے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کا مشن پیش نظر رکھیں گے یہاں کے عوام پیار کی زبان سمجھتے ہیں جبکہ دھونس اور رعب کو سخت نا پسند کرتے ہیں اس لحا ظ سے سول ملازمین کو بھی اپنے رویے میں بہتری لانے کی ضرورت ہے اُنہوں نے سول بیوروکریسی پر زور دیا کہ وہ خود کو صحیح معنوں میں عوام کا خادم بن کر دکھائے اور افسر شاہی کا روایتی انداز اختیار کرنے کی بجائے عوام کی خدمت ، ان کے مسائل صحیح معنوں میں حل کرنے اور انہیں ریلیف دینے کو اپنا شعار بنائیں کیونکہ عوام کی خدمت افضل ترین عبادت ہے اور اسی میں قوموں کی کامیابی اوروقار کا راز بھی مضمر ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت صوبے میں بیورو کریسی کے روایتی انداز کو بدلنے، اسے عوامی خدمات کے تابع بنانے اور ان کی صلاحیتوں کو صوبے کے عوام کی خوشحالی پر صرف کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جس پر عملدرآمد کیلئے حکومت کو صوبے میں خدمات انجام دینے کیلئے آنے والے نئے اور نوجوان افسران کے بھر پور تعاون کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکمرانوں کی ذاتی مفادات کی پالیسی اور بدعنوانیوں کی وجہ سے سرکاری مشینری زنگ آلود ہو چکی تھی اور وہ عوام کو ڈیلیور نہیں کر پا رہی تھی مگر موجودہ حکومت نے تبدیلی اور اصلاحات کے ایجنڈے کے تحت دیگر شعبوں میں انقلابی اصلاحات کے ساتھ ساتھ سول بیوروکریسی کے روایتی انداز تبدیل کر کے سرکاری مشینری کو عوام دوست بنانے اور بدعنوانی سے پاک کرنے کیلئے دورس اقدامات کئے ہیں انہوں نے واضح کیا کہ لوٹ مار اور کرپشن کا دور اب ختم ہو چکا ہے ہمارے دور حکومت میں کرپٹ لوگوں کیلئے کوئی جگہ ہے اور نہ ہی کسی بھی شعبے میں نااہلی اور سست روی برداشت کی جائے گی جو افسران اور اہلکار عوام کی خدمت نہیں کر سکتے یا لوگوں کو ڈیلیور نہیں کر سکتے انہیں خود بخود گھر چلے جانا چاہیئے کیونکہ آنے والا وقت ان پر زیادہ بھاری گزرے گا اپنی حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے اور اس پر اب تک ہونے والی عملی پیش رفت کے بارے میں وفدکے ارکان کو آگاہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اوپر کی سطح پر کرپشن کا خاتمہ کر دیا ہے جبکہ نچلی سطح پر اس کو مکمل طور پر ختم کرنے کیلئے حکومت کو سرکاری حکام کے تعاون کی ضرورت ہے انہوں نے ایک بار پھر سرکاری افسران پر زور دیا کہ وہ معاشرے کو کرپشن کے ناسور سے پاک کرنے کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا موثر کردار ادا کریں تا کہ یہ اقدامات عارضی ثابت نہ ہواُنہوں نے کہا کہ تبدیلی کے عمل کو دیرپا بنانے کیلئے خدمات اور اطلاعات تک رسائی اور احتساب کمیشن سمیت جامع ایکٹ اور قوانین نافذ کئے جارہے ہیں جس کی بدولت سرکاری ملازمین اور سیکرٹریوں کے علاوہ وزراء اور خود مجھے بھی احتساب اور مواخذے کے ڈر سے کوئی غلط کام کرنے کی جرات نہیں ہو گی ۔

متعلقہ عنوان :