ملک سے تنازعات کے حل ،اختلافی موضوعات سے اجتناب اور درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر قسم کے منفی پروپیگنڈا سے اجتناب کیا جائے،سردار محمدیوسف ،مذہبی ہم آہنگی کیلئے مربوط حکمت عملی تیار کی جارہی ہے ،ملک سے نسلی اور لسانی تعصبات کے خاتمے میں علماء موثر کردار ادا کرسکتے ہیں،وفاقی وزیرمذہبی امور

منگل 18 فروری 2014 18:43

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 فروری ۔2014ء) وفاقی وزیرمذہبی امور و ہم آہنگی سردار محمدیوسف نے ملک سے تنازعات کے حل اختلافی موضوعات سے اجتناب اور درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر قسم کے منفی پروپیگنڈا سے اجتناب کرنے کی ضرورت پرزوردیا یہ بات انہوں نے یہاں اتحاد بین المسلمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی ہدایت پر مذہبی ہم آہنگی کیلئے مربوط حکمت عملی تیار کی جارہی ہے تاہم ملک سے نسلی اور لسانی تعصبات کے خاتمے میں علماء موثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اختلاف رائے جمہوریت کا لازمی حصہ ہے تاہم اسلام نے رواداری، محبت اور بھائی چارے کی تعلیم دی ہے جس پرعمل پیرا ہوکر تنازعات اور اختلافات کا خاتمہ ممکن ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کی ہدایت پرپورے ملک کا دورہ کررہا ہوں اور علماء کرام و مشائخ سے ملاقات کرکے ان کے آراء اور تجاویز معلوم کررہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام پاکستان کا قلعہ ہے اور اس قلعے کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں اتحاد واتفاق اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج پاکستان میں مسلمان ایک دوسرے کو ماررہے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں مختلف مذاہب اور فرقوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے کوششیں کررہی ہے جو وقت کی اہم ضرورت ہے انہوں نے علماء سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں موجودہ حکومت کا ہاتھ مضبوط کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکل دور سے گزررہا ہے پاکستان میں یکجہتی اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے تمام علماء کرام فرقہ پرستی سے بالا تر ہوکر عوام کو امن کا درس دیں اور پاکستان کو انتہاء پسندی اور انتشار سے نکالنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آج کے اجلاس کی تجاویز پر اگر قانون سازی کی ضرورت پڑی تو اس پر بھی عملدرآمدکیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس قسم کی کانفرنس اور سیمینار کو بہت اہمیت دیتی ہے انہوں نے کہا کہ اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنا حکومت کے ساتھ ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں موجودہ حکومت پوری قوم کو ساتھ لے کر چلے گی علماء کرام اور مذہبی سکالروں سے ہماری مشاورت جاری رہے گی ۔ کانفرنس سے سینیٹرحافظ حمداللہ نے خطاب کرتے ہوئے مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے پاکستان میں غیرملکی عناصر کی سرگرمیوں کو محدود کرنے پرزور دیا۔

کانفرنس سے ڈاکٹرعطاء الرحمان ، مولانا انوارالحق حقانی، مولانا سید جمعہ اسدی، مولانا عبدالقدوس ساسولی، مولانا عصمت اللہ، ڈاکٹر عبدالرشید ،مولانا مختاراحمد حبیبی، ہاشم موسوی، قاری ارشد یامین، مولانا محمدرمضان مینگل نے خطاب کرتے ہوئے اتحاد بین المسلمین کیلئے تجاویز پیش کی اوراختلافی پروپیگنڈے کی روک تھام اور فروعی تنازعات کے خاتمے پرزوردیا۔

قبل ازیں صوبائی سیکرٹری مذہبی امور و زکواة سیدعبدالمنان آغا نے اجلاس کے اغراض ومقاصد پرتفصیل سے روشنی ڈالی اور شرکاء اجلاس کا شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس کے اختتام پرتمام حتمی تجاویز پرمبنی قراردادپیش کی گئی جسے اتفاق رائے منظور کیا گیا۔ قرارداد میں تمام مکاتب فکر کے علماء نے ملک سے دہشت گردی کے واقعات سے لاتعلقی کااظہار کیا اور دہشت گردی کے واقعات کی پرزور مذمت کی بعدمیں دہشت گردی کے خاتمے، امن کے قیام اور ملک کی ترقی استحکام اور سلامتی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔

متعلقہ عنوان :