مذاکرات یا طاقت کا استعمال، آئندہ چوبیس گھنٹے اہم، وزیر اعظم اور عسکری قیادت نے سر جوڑ لئے

منگل 18 فروری 2014 15:15

مذاکرات یا طاقت کا استعمال، آئندہ چوبیس گھنٹے اہم، وزیر اعظم اور عسکری ..

پشاور(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18فروری 2014ء) مذکرات یا طاقت کا استعمال آئندہ چوبیس گھنٹے اہم حکومت اور طالبان کمیٹیوں کا اجلاسوں کا سلسلہ جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم اور عسکری قیادت نے بھی سر جوڑ لیا۔ طالبان نے بھی عملی حکمت تیار کر لی آئندہ چوبیس گھنٹوں میں دباؤں کو کم کرنے کیلئے سیز فائر پر غور کیا جا رہا ہے۔

مہمند ایجنسی میں ایف سی کے تیس اہلکاروں کی شہادت کے بعد حکومت کا قبائلی علاقہ جات میں بھرپور آپریشن پر غور کیا جا رہا ہے عسکری اور سیاسی قیادت کے ساتھ ساتھ دونوں مذاکراتی کمیٹیوں نے صلح مشورے کا عمل تیز کر دیا ہے اس سلسلے میں ذرائع نے بتایا ہے کہ طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے موجودہ دباؤ کو کم کرنے کیلئے طالبان سے چوبیس گھنوں کے اندر سیز فائر کا مطالبہ کیا ہے ذرائع کے بقول طالبان نے ہنگامی حالات سے نبٹنے کیلئے عملی حکمت عملی بھی تیار کرلی ہے معلوم ہوا ہے کہ طالبان نے سیز فائر پر بیشتر کمانڈروں نے رضا مندی ظاہر کر دی ہے یاد رہے بنوں حملے کے بعد طالبان نے مذاکرات کافیصلہ کیا تھا اور ان کے بعد مذاکرات کے دوران بڑی کارروائیوں سے حکومت پر مسلسل دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن حالیہ واقعہ سے ملک میں شدید انتشار پھیل گیا ہے جس کی وجہ سے طالبان سیز فائر کے اعلان پر مجبور ہو گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

دوسری طرف حکومت کمیٹی نے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی ہے اور طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی طرف سے مسلسل رابطوں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے دونوں کمیٹیوں ملک میں امن کیلئے ایک بار پھر رابطہ ہوا تھا۔ اور ہنگامی حالات سے نبٹنے کیلئے مولانا سمیع الحق مذاکرات کیلئے وزیر اعظم سے ملاقات اور ہنگامی حالات سے نبٹنے کیلئے حکومت کمیٹی پر زور دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :