حکومت انفراسٹرکچر اور مخصوص اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کے فروغ کو اولین ترجیح دے رہی ہے ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، پاک چائنہ انوسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ کا قابل تجدید توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کافیصلہ کرلیا ، کمپنی کی انتظامیہ پاک چین کمپنیوں کے مشترکہ منصوبوں میں برابر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے ، اجلاس میں بریفنگ

پیر 17 فروری 2014 22:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 فروری ۔2014ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت انفراسٹرکچر اور مخصوص اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کے فروغ کو اولین ترجیح دے رہی ہے جبکہ پاک چائنہ انوسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے قابل تجدید توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کافیصلہ کرلیا ہے ۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیرصدارت پاک چائنہ انوسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ (پی سی آئی سی ایل) کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اجلاس میں ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر شاہ نواز محمود، ژینگ یان زی چیف فنانس آفیسر، کارپوریٹ فنانس کے سربراہ طارق محمود، چائنہ ایڈوائزری کی سربراہ مس لیوہین انگ سمیت وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کے دور ان پی سی آئی سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر کاؤ وین جیان نے وزیر خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کمپنی کے پاکستان میں 16ارب روپے کے اثاثے ہیں اور کمپنی تیل و توانائی، پورٹس اینڈ شپنگ، شوگر اینڈ فروٹس، سیمنٹ اینڈ کنسٹرکشن، انجینئرنگ، ٹیلی کمیونیکیشن این آئی ٹی، فنانس، انشورنس اور فرٹیلائزرز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

کمپنی پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کے فروغ اور دونوں ممالک کی باہمی تجارت کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ کمپنی کی انتظامیہ پاک چین کمپنیوں کے مشترکہ منصوبوں میں برابر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مستقبل میں کمپنی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری پر خصوصی توجہ دے گی۔ حکومت پاکستان بجلی کے بحران کے خاتمہ کو اپنی پالیسی میں اولین ترجیح دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمپنی دونوں ممالک کے مشترکہ منصوبوں کو بھی اپنی پالیسی میں اولیت دے گی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چین کے ترقیاتی بینک اور حکومت پاکستان کے مابین گہرے تعاون کی تعریف کی اس کے علاوہ انہوں نے نجکاری کے عمل اور چین کی براہ راست سرمایہ کاری میں معاونت کو بھی سراہا۔ انہوں نے پی سی آئی ایل کی جانب سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی حکومتی پالیسی کے فروغ میں کمپنی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت انفراسٹرکچر اور مخصوص اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کے فروغ کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔

کمپنی نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ کمپنی انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کریگی جن میں سڑکوں اور ریل، زراعت، کیمیکل، انجینئرنگ، قابل تجدید توانائی جن میں سولر، ونڈ، بائیو گیس، ہائیڈرو شامل ہیں کے علاوہ تیل و گیس کے ترقیاتی منصوبوں پر سرمایہ کاری کرے گی۔ کاؤ وین جیان نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ پی سی آئی سی ایل کے وائس گورنر نے پاکستان کے دورہ کا منصوبہ بنایا ہے جو مارچ کے آخری ہفتہ میں ہو گا اور اس دوران وہ وزیر خزانہ سے ملاقات کرینگے۔ وزیرخزانہ نے اس تجویز کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ چینی اور پاکستانی قیادت اپنے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے خواہاں ہیں۔

متعلقہ عنوان :