پاکستان آزاد خود مختار جمہوری ملک ہے قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی لازمی ہے ، سینٹ کمیٹی انسانی حقوق ،لاپتہ افراد کے لواحقین پیاروں کے بارے میں بے خبر ہیں ، مسخ شدہ لاشوں کے وارثین کا کوئی پرسان حال نہیں ،افراسیاب خٹک ، بلوچستان سے سینکٹروں لاپتہ افراد کے قافلے کا اسلام آباد پہنچنے پر بھر پور استقبال کیا جائیگا ،اجلاس میں فیصلہ

پیر 17 فروری 2014 22:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 فروری ۔2014ء) فنگشنل کمیٹی سینیٹ انسانی حقوق کے چیئرمین سینیٹر افرسیاب خٹک نے بلوچستان کے شہر خضدار میں ایک قبر سے اجتماعی لاشوں کی برآمدگی سینکڑوں لاپتہ افراد اور کراچی میں بغیر وارنٹ گرفتاریوں اور ماورائے قانون و عدالت قتل کے علاوہ ملک بھر میں ریاستی اداروں کی قانون شکنی کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان آزاد خود مختار جمہوری ملک ہے قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی لازمی ہے دنیا بھر میں پاکستان کا تشخص برُی طرح متاثر ہو رہا ہے اقوامتحدہ کی جنرل اسمبلی میں حالیہ نئے منظور شدہ قوانین کے تحت کوئی ریاست اپنے شہری کے خلاف ماورائے قانون و عدالت کاروائی نہیں کر سکتی شہریوں کے خلاف ریاستی اداروں کی غیر قانونی کاروائی پر متعلقہ ریاست کے خلاف بین الااقومی قوانین کے تحت کاروائی بھی کی جاسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

ملک کے خلاف سازش یا غیر ملکی ایجنٹ کا کردار ادا کرنے والے شہری کو ورانٹ کے تحت گرفتاری کے بعد باقاعد ہ عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ حا صل کیا جانا چاہیے اور ملزم یا مجر م کے بارے میں ریکارڈ بھی مرتب کیا جانا چاہیے اور غداری کے ثبوت کے بعد مجرم کو نشانے عبرت بنایا جائے ان خیالات کا اظہار چیئرمین کمیٹی افرا سیاب خٹک نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آبادمیں منعقدہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا جس میں سینیٹرز مشاہد حسین سید ، فرحت اللہ بابر ، سحر کامران، ہدایت اللہ ، نسرین جلیل ، ثریا امیر الدین، کے علاوہ سیکرٹری قانون انصاف ،سیکرٹر ی امور کشمیر ، کرائسس منجمنٹ کے انچارج ، پی ٹی اے کے چیئرمین نے بھی شرکت کی چیئرمین کمیٹی سینیٹر افراسیاب خٹک نے کہا کہ اجتماعی لاشوں کی برآمدگی کے حوالے بلوچستان کے وزیر صحت نے تسلیم کیا ہے کہ برآمد شدہ لاشوں میں لاپتہ افراد کی لاشیش بھی شامل ہیں وفاقی حکومت وزارت داخلہ ،وزارت انسانی حقوق کے کسی بھی ذمہ دار کا خضدار کا دورہ نہ کرنا بے حسی کا ثبوت اور شرمناک واقعہ ہے ۔

شہریوں کا بغیر نمبر پیلٹ گاڑیوں میں اغواء اور مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کے واقعات کی وجہ سے بلوچستان، سندھ ، خیبر پختوانخوہ اور ملک کے دوسرے حصوں میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں ۔ اظہارے رائے اور آزادی ہر شہری کا بنیادی حق ہے سیاسی و نظریاتی مخالفت یا ریاستی اداروں کے غیر ذمہ دارنہ رویوں کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کے خلاف ماورائے قانون و عدالت اقدامات آئین کی خلاف ورزی ہے ۔

وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں ریاست کی ناک کے نیچے تھانہ کوہسار میں عیسائی نوجوان گلزار کی ہلاکت سے ریاست کی کمزوری عیاں ہوئی ہے ۔ لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کے بارے میں بے خبر اور مسخ شدہ لاشوں کے وارثین کا کوئی پرسان حال نہیں ریاستی اداروں کا ماورائے قانون اختیار کے بارے میں سپریم کورٹ ، ہائی کورسٹس، کمیشن ، کمیٹیاں اور سول سوسائٹی نے ازخود نوٹس ، سماعت ، چیخ و پکارمیں قانون کی حکمرانی کے فیصلے اور مطالبے زور پکٹر رہیں ہیں ۔

کمیٹی کے اجلاس میں لاپتہ افراد کا معاملے اور مسخ شدہ لاشوں کے علاوہ اجتماعی لاشوں کی برآمدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان سے سینکٹروں لاپتہ افراد کے قافلے کا اسلام آباد پہنچنے پر بھر پور استقبال کیا جائے گا اور کمیٹی خود قافلہ کے افراد سے ملاقات کر کے حقائق سے آگاہی حاصل کر ے گی اور سب کمیٹی بلو چستان کا دورہ کرکے بلوچستان کے تمام نمائندہ طبقات سے ملاقاتیں کرے گی سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ میڈیا رپورٹس اور وائس آف بلوچستان کے مطابق اجتماعی لاشوں میں سے ذیادہ تر افراد کا تعلق لاپتہ افراد میں سے ہے اوردو مرحومین قادر بلوچ، اورناصر کے خاندان کے افراد کے بیانات بھی نہیں لیے گے اور ان اشخاص کواُٹھانے والے ریاستی اداروں کے بارے میں بھی خاموشی ہے وائس آف بلوچ کے مطابق اجتماعی لاشوں کی تعداد 13 نہیں بلکہ 80 سے بھی زیادہ ہے اور بد قسمتی سے الزامات بھی سیکورٹی اداروں پر لگائے جارہے ہیں قوم کو حقیقت سے آگاہ کیا جائے اور اگر صداقت ہے تو ذمہ داروں کا تعین کرکے سزا دی جائے اور کمیٹی بلوچستان کا خود دورہ کر کے کھلی عوامی سماعت کے ذریعے حقائق تک پہنچے ۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر افراسیاب خٹک نے کہاکہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے آخری حد تک جائیں گے اپنے شہریوں کا تحفظ نہیں کیا جائے گا تو لوگ لامحالہ دوسرے ملکوں کی طرف بھی دیکھیں گے اور بیرونی مداخلت بھی بڑھے گی اور کہاکہ بلوچوں کو اپنے حقوق کی آواز بلند کرنیکی سزا دینے کے لیے ڈرٹی ٹر ک بر یگیڈ قائم کیا گیا ہے ۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ تمام سیاسی قوتیں دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں ملک کے کونے کونے میں قانون کی حکمرانی اور بنیادی حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے سندھ فیسٹول منعقد کرنے پر بلاول بھٹو زرداری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بین الا اقومی سطح پر پاکستان کا حقیقی چہرہ سامنے آیا ہے چین اور پاکستان راہ داری و تجارتی معاہدوں میں رکاوٹیں ڈالنے والی بین الا اقومی قوتیں پاکستان دشمن ہیں ۔

سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ خضدار میں چیلوں اورگدھوں کی وجہ سے اجتماعی لاشوں کا پتہ چلا ۔ سینیٹر نسرین جلیل نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق ان افراد کو مارنے کے بعد پہاڑوں سے پھنکا گیا اور پتھروں سے کچل کر مارنے کے بعد ایک ہی قبر میں دفن کر دیا گیا اور کہا کہ کراچی میں اردو بولنے والوں اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کی بڑی تعداد گرفتار کی گی اور 27 کارکن اب بھی لاپتہ ہیں ایم کیوایم خود دہشت گردی کا شکار ہے اگر ہمارے کسی کارکن پر دہشت گردی کا الزام ہے تو ثبوت کے بعد سزا دی جائے ۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کراچی اپریشن تمام سیاسی قوتوں کا مطالبہ تھا لیکن ماورائے عدالت کی اجازت نہیں کراچی میں پولیس افسران کا معطل ہونا اس بات کی تصدیق ہے کہ کچھ نہ کچھ غلط ہوا ہے ۔ سینیٹر ثریا امیرالدین اور سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ لاشوں کو دفنانے کے لیے گھڑا کھودنے سے بھی ضلعی انتظامیہ لا علم رہی اس کی بھی تحقیق کی ضرورت ہے ۔

کرائسس منجمنٹ کے انچارن نے آگاہ کیا کہ اجتماعی لاشوں کے بارے میں اطلاع دینے والے نے اپنا نام خفیہ رکھا حکومت نے فوری طور پر سنگل ٹربیونل قائم کیا شہری لواحقین اور ورثاء کے بیانات قلم بند کیے جارہے ہیں اجتماعی لاشوں میں دو لاپتہ افراد ناصر اور قادرکا تعلق آوارن سے ہے بقیہ لاشوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ کا انتظار ہے بلوچستان میں کئی گروپ کام کرہے ہیں طالبان بھی سرگرم عمل ہیں بین الا اقوامی مداخلت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہزاروں نہیں بلکہ دو سو سے تین سو افراد لاپتہ ہیں ایران اور افغانستان کیساتھ طویل سرحدوں کی وجہ سے دہشت گرد کاروائیاں کر کے فرار ہو جاتے ہیں ۔

سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ جانوروں کے ہلاک کردہ جانداروں کے نشانات مل جاتے ہیں لیکن اجتماعی لاشوں اور دفنانے کا کسی کو علم نہ ہوسکا ۔ جس پر چیئرمین سینیٹر افرا سیاب خٹک نے کہا کہ مارنے والے دو ٹانگوں والے جانور تھے ۔ اسلام آباد تھانہ کوہسار میں عیسائی نوجوان گلزار کی زیر حراست ہلاکت پر ایس ایس پی اسلا م آباد نے بتایا کہ تھانے کے کمرے میں ایک بزرگ اور اس نوجوان کو بند کیا گیا تھا صبح کے وقت اس نوجوان نے باتھ روم کے روشن دان کے ساتھ اپنی شلوار کے ازاربندسے گلے میں پھندا ڈال کر خود کشی کی پولی کلینک کی میڈیکل اور پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں گلے پر نشان ہے ملز م پر نیون سائیں کی بیٹریاں چوری کرنے کا الزام تھا مرحوم نوجوان کے والد کی درخواست پر اے ایس آئی اور کانسٹیبل کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔

یوٹیوب کی بندش کے حوالے سے چیئرمین سینیٹر افراسیاب خٹک نے کہا کہ ایک کتاب پسند نہ ہونے کی وجہ سے پوری لائبریری بند نہیں کی جاسکتی کسی بھی اسلامی ملک میں یو ٹیوب پر پابندی نہیں سعودی عرب جیسے بادشاہت والے ملک میں پابندی نہیں تو جمہوری پاکستان میں پابندی کیوں یوٹیوب اطلاعات اور تفریح کا ذریعہ ہے علم تحیق اور جدید علوم کے متلاشی طلبہ کو سہولیات دی جائیں کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا آج کے سینٹ کے اجلاس میں یو ٹیوب کھولنے کے لیے انسانی حقوق کمیٹی قراداد لائے گی ۔

پی ٹی اے کے چیئرمین نے انکشاف کیا کہ میں جس مسجد میں نماز ادا کرتا ہوں جمعہ کے خطبہ میں امام مسجد نے یو ٹیوب کھولنے کی حمایت کرے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے زوال کا سبسب جدید علوم سے دوری ہے۔چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ پی ٹی اے ریگولیٹری اتھارٹی ہے اور حکومت کے احکامات کی پابند ہے کسی بھی ویڈیو کا استعمال کرنے کا اختیار فلیگ لے ذریعے صارف کا اپنا ہے پاکستان میں تمام قابل اعتراض مواد اور تصاویر پر وارننگ پیچ کے ذریعے پابندی ہے اور کہا کہ یوٹیوب کھولنے کے لیے مذہبی جماعتوں سے مشاورت کے ذریعے آگاہی مہم شروع کی جائے ۔

اجلاس میں گلگت بلتستان کی قراقرم یونیورسٹی کے قواعدو ضوابط کی خلاف ورزی پر کچھ طلباء پر مقدمات کے بارے میں آگا ہ کیا گیا جن کی عدالت نے ضمانت قبل از گرفتاری لے لی ہے اور بتایا گیا کہ نانگا پربت سابو اور دوسرے علاقوں دہشت گردی میں ملوث ذیادہ تر مجرموں کو گرفتا رکر لیا گیا ہے نانگا پربت سانحہ کا گرفتارشدہ ماسٹر مائنڈ مقامی درزی ہے اور اس کے طالبان سے تعلقات ثابت ہیں ۔وزیر اعظم پاکستان نے گلگت بلتستان کی خصوصی فورس کے قیام می منظوری دے دی ہے مقامی افراد بھرتی کر کے آرمی ٹریننگ دلوائی جائے گی اور دنیا کے مشہور تفریحی مقامات کی بحالی کے لیے اپریل میں وسیع پیمانے پر ثقافتی میلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔