مولانا فضل الرحمان کو افغان صدر حامد کرزئی کا فون ،دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے تبادلہ خیال ،افغان مصالحت اس خطے میں امن اور استحکام کا واحد راستہ ہے،مولانا فضل الرحمان ،دونوں حکومتیں اپنی دوطرفہ مسائل کے حل کے لئے کوشش کررہے ہیں ، سربراہ جے یو آئی کی گفتگو ،ہمسایہ کی حیثیت سے پاکستان کا پرامن افغانستان کے لئے کلیدی کردار ہوسکتاہے ، حامد کرزئی

پیر 17 فروری 2014 22:27

اسلام آباد/کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 فروری ۔2014ء) جمعیت علماء اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو افغان صدر حامد کرزئی نے ٹیلی فون کیا جس میں دونوں رہنماؤوں نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے بات چیت کی ۔ترجمان جان اچکزئی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو صدر حامد کرزئی نے فون پر ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں مذاکرات کے حوالے سے آگاہ کیا ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں حکومتیں اپنی دوطرفہ مسائل کے حل کے لئے کوشش کررہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے اس امر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغان مصالحت اس خطے میں امن اور استحکام کا واحد راستہ ہے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان اور دوسرے سٹیک ہولڈرز کے درمیان داخلی مصالحت کے لئے کوششیں تیز کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو تمام مسائل کے حوالے سے ایک پیج پر آنے کے لئے نواز شریف حکومت کوشش کررہی ہے ۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دونوں ممالک کے ایک دوسرے سے شکایات کے آزالے کے بغیر باہمی اعتماد کے لئے پوری طرح ماحول بحال کرنا ایک چیلنج ہوگی۔صدر کرزئی نے مولانا فضل الرحمان کو امریکہ کے ساتھ سیکیورٹی معاہدے کے حوالے سے معلومات سے آگاہ کیا ،انہوں نے کہا کہ امن پورے خطے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ہمسایہ کی حیثیت سے پاکستان کا پرامن افغانستان کے لئے کلیدی کردار ہوسکتاہے۔