نندی پور پراجیکٹ کیلئے گرڈ سٹیشن ریکارڈ وقت میں مکمل کیا گیا ہے، قائداعظم سولر پارک سے ابتدائی پیداوار جون میں شروع ہو جائیگی،شہباز شریف

پیر 17 فروری 2014 16:43

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17فروری 2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت پنجاب کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں خصوصی افراد کیلئے ہاؤسنگ سکیموں میں علیحدہ کوٹہ مقرر کرنے کے فیصلے سمیت متعدد مسودہ ہائے قوانین اور نوازشریف یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ملتان کے قیام کی منظوری دی گئی ہے،صوبائی کابینہ کے اجلاس میں مردار اور حرام جانوروں کا گوشت فروخت کرنے والوں کو سخت سزائیں دینے کیلئے موثر قانون سازی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے پنجاب کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مینجمنٹ اینڈ ڈسپوزل آف لینڈ اینڈ پراپرٹیز کے نظام کو ادارہ جاتی شکل دی جائے گی۔ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کی جانب سے مینجمنٹ اینڈ ڈسپوزل آف لینڈ اینڈ پراپرٹیز کے نظام کو انتہائی شفاف بنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ہدایت کی کہ اس نظام کو مزید شفاف بنانے کیلئے تھرڈ پارٹی آڈٹ سسٹم مستقل بنیادوں پر متعاف کرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کی آبادی کا بڑا حصہ لائیوسٹاک کے شعبے سے وابستہ ہے اور پاکستان کا شمار ڈیری مصنوعات پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں ہوتا ہے۔ لائیوسٹاک سے زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ کمانے اور کاشتکاروں کی بہتری کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ لائیوسٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ کیلئے مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر جامع پلان بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مضر صحت گوشت فروخت کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں اور حکومت ایسے عناصر سے نمٹنے کیلئے سخت ترین اقدامات کرے گی۔ پنجاب حکومت کی طرف سے اس ضمن میں موثر قانون سازی سے بہتر نتائج حاصل ہوں گے۔ مجوزہ قانون کے تحت حرام جانوروں کا گوشت فروخت کرنے والوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے جاسکیں گے۔ وزیراعلیٰ نے مردار اور حرام جانوروں کا گوشت فروخت کرنے والوں کو سخت سزائیں دینے کیلئے کابینہ کمیٹی کو حتمی سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی۔

توانائی کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ روایتی اور متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول کے منصوبے تیز رفتاری سے مکمل کئے جا رہے ہیں۔ حکومت کی ترجیح ہے کہ عوام کی سہولت کیلئے کم پیداواری لاگت سے بجلی کی پیداوار کے منصوبے جلد مکمل کئے جائیں اور اس مقصد کیلئے پنجاب میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگائے جا رہے ہیں۔

ساہیوال میں پنجاب حکومت اپنے وسائل سے 660میگاواٹ کے 2 کول پاور پلانٹس لگائے گی جبکہ نندی پور پاور پراجیکٹ پر دن رات کام جاری ہے۔ نندی پور پاور پراجیکٹ قومی جذبے کے ساتھ مکمل کیا جا رہا ہے اور وہاں پر گرڈ سٹیشن ریکارڈ وقت میں مکمل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت اور لالچ کے باعث یہ منصوبہ سردخانے میں پڑا تھا۔

ہماری حکومت نے آتے ہی اس قومی نوعیت کے اہم منصوبے پر کام شروع کیا اور میں سمجھتا ہوں کہ اگر نیت نیک ہو اور عزم پختہ ہو تو اللہ تعالیٰ بھی انسانوں کا ہاتھ تھام لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چولستان میں قائداعظم سولر پارک میں پنجاب حکومت اپنے وسائل سے 100میگاواٹ کا سولر منصوبہ لگا رہی ہے۔ سولر پارک کی رابطہ سڑکیں اور پل تعمیر کر لئے گئے ہیں اور 23 مارچ 2014ء تک اس منصوبے کا کنٹریکٹ ایوارڈ کر دیا جائے گا اور اس سولر منصوبے سے پہلے مرحلے میں بجلی کی پیداوار جون 2014ء سے شروع ہو جائے گی۔

قائداعظم سولر پارک میں مجموعی طو رپر ایک ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔ ملکی اور غیرملکی کمپنیوں کو بھی سولر پارک میں سولر منصوبے لگانے پر خصوصی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔اجلاس میں مینجمنٹ اینڈ ڈسپوزل آف لینڈ اینڈ پراپرٹیز بائی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز ایکٹ 2014، پنجاب پروہبیشن آف سموکنگ اینڈ پروٹیکشن آف نان سموکرز ہیلتھ ترمیمی ایکٹ 2012، پنجاب مینٹل ہیلتھ ترمیمی ایکٹ 2012، پنجاب انڈسٹریل ریلیشنز ایکٹ، پنجاب ایمپلائز ایفی شینسی ڈسپلن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی ایکٹ 2006 ء اور پنجاب سول سرونٹس ایکٹ 1974 میں ترامیم اور پنجاب لائیوسٹاک بریڈنگ بل 2013کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس کے دوران سیکرٹری صحت، سیکرٹری محنت، سیکرٹری ریگولیشن ونگ ایس اینڈ جی اے ڈی، سیکرٹری لائیوسٹاک، سیکرٹر ی ہائیرایجوکیشن، ڈی جی ایل ڈی اے اور متعلقہ حکام نے مختلف مسودہ ہائے قوانین کے حوالے سے بریفنگ دی۔اجلاس میں صوبائی وزراء، معاونین خصوصی، مشیران، چیف سیکرٹری اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹری صاحبان نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :