پہلے طالبان فائر بندی کریں پھر حکومت کرے گی،رستم شاہ مہمند، مذاکراتی عمل میں فوج کا کردار مثبت ہے،فریقین میں اعتماد کی کمی ہے فائربندی سے بحال کیاجاسکتاہے،رکن حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی گفتگو

اتوار 16 فروری 2014 15:57

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 فروری ۔2014ء) طالبان سے مذاکرات کے لیے قائم کردہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن رستم شاہ مہمند نے کہاہے کہ وقت کم ہے تحریک طالبان پاکستان فائر بندی کردے حکومت بھی جنگ بندی کرے گی،فریقین کے پاس سویلین قیدی ہیں جنگ بندی ہوئی تو اس مسئلے کو بھی جلد حل کریں گے،مذاکراتی عمل میں اعتماد کی کمی ہے جس کی وجہ فریقین کا ماضی میں ایک دوسرے پر معاہدے توڑنے کے الزامات عائد کرنا ہے ، مذاکراتی عمل میں فوج کا کردار مثبت ہے فوج مذاکرات کی حوصلہ افزائی کررہی ہے ،فوج چاہتی ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں کیونکہ اس میں پورے ملک کی بہتری ہے ،اتوارکو نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے طالبان سے مذاکرات کے لیے قائم کردہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن رستم شاہ مہمند نے کہاکہ دہشت گردی کی وجہ سے کافی عرصہ سے ملک میں جانی ومالی نقصان کیاجارہاہے یہ نقصان دونوں اطراف سے ہورہاہے دونوں طرف سے کارروائیاں بھی ہوتی رہی ہیں یہی وجہ ہے کہ فریقین میں اعتماد کی کمی ہے اورایک دوسرے پر الزامات لگائے جارہے ہیں کہ ماضی میں انہوں نے وعدے توڑے اورمعاہدوں کی خلاف ورزی کی،انہوں نے کہاکہ موجودہ صورتحال میں حکومتی اورطالبان کمیٹی کا سب سے پہلاکام اعتماد کی بحالی ہے اوراعتماد کو بحال کرنے میں ہم اس وقت بڑھیں گے جب فائربندی ہوگی،انہوں نے کہاکہ مذاکراتی عمل کی کامیابی کے لیے تحریک طالبان کی طرف سے فوری طورپر جنگ بندی کا اعلان ہونا چاہیے اوریہ پیغام بھی ہم نے طالبان کو واضح اوردوٹوک انداز میں پہنچا دیا ہے ،انہوں نے کہاکہ طالبان فوری جنگ بندی کریں گے تو ہم حکومت سے کہیں گے کہ وہ بھی کارروائیاں بندکرے تاکہ مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوسکیں ،رستم شاہ مہمند نے کہاکہ مذاکرات کے لیے وقت کم ہے اگرایک ماہ کے لیے فائربندی ہوجاتی ہے تو ہمیں امید ہے کہ کوئی نہ کوئی حل ڈھونڈ نکالیں گے ،ان کا کہنا تھا کہ حکومت کوبھی چاہیے اورطالبان کو بھی چاہیے کہ ایک دوسرے کے قیدی رہا کردیئے جائیں،فائربندی ہوجاتی ہے تو ہماری ترجیح یہی ہے کہ سب سے پہلے قیدی رہاکرائے جائیں جن میں خواتین ،عورتیں اوربچے بھی ہیں،انہوں نے کہاکہ مذاکراتی عمل میں فوج کا کردار مثبت ہے فوج مذاکرات کی حوصلہ افزائی کررہی ہے ،فوج چاہتی ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں کیونکہ اس میں پورے ملک کی بہتری ہے ۔


؂