یوتھ فیسٹیول سے دنیا بھر میں پاکستان کا منفی تاثر ختم کریں گے، وزیر کھیل رانا مشہود،دنیا کا سب سے بڑا قومی پرچم بنانے سے قبل صوبائی وزیر کھیل نے نیشنل ہاکی سٹیڈیم کا دورہ کیا ، قومی نعروں سے سٹیڈیم گونج اٹھا ،نوجوانوں کے مثالی نظم و ضبط نے ثابت کر دیا کہ پاکستانی یوتھ دنیا کے کسی نوجوان سے کم نہیں، ڈی جی سپورٹس عثمان انورکی گفتگو

ہفتہ 15 فروری 2014 22:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 فروری ۔2014ء) صوبائی وزیر کھیل رانا مشہود احمدخاں نے کہا کہ نوجوان مستقل بنیادوں پر یوتھ فیسٹول سے دنیا بھر میں پاکستان کے منفی تاثر کو ختم کریں گے جبکہ ڈائریکٹر جنرل سپورٹس بورڈ پنجاب عثمان انورنے کہاکہ نوجوانوں کے مثالی نظم و ضبط نے ثابت کردیا ہے کہ پاکستانی یوتھ دنیا کے کسی بھی نوجوان سے کم نہیں ہیں۔

نیشنل ہاکی سٹیڈیم لاہور میں دنیا کا سب سے بڑا انسانی قومی پرچم بنانے کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے صوبائی وزیر کھیل رانا مشہود احمد خان اور ڈی جی سپورٹس بورڈ پنجاب عثمان انور آئے تو وہاں پر موجود ہزاروں طالبعلموں اور آرگنائزرز نے تالیاں بجاکران کا استقبال کیا۔ طلباء کے فلک شگاف قومی نعروں سے سٹیڈیم گونج اٹھا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر کھیل خود بھی نعرے لگا کر طالب علموں کے جذبوں کو گرماتے رہے۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت میں صوبائی وزیر کھیل رانا مشہودا حمد خان نے کہاکہ وزیراعلیٰ کے ویژن کے مطابق جہاں تعلیم ،مواصلات ، انرجی ، امن و امان اورصحت کے شعبوں پر توجہ دی جارہی ہے وہاں نوجوانوں کو کھیلوں کی صحت مندانہ سرگرمیوں کی طرف راغب کرنابھی حکومت پنجاب کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس 26 عالمی ریکارڈ بنے تو امریکہ، کینیڈا اور انگلینڈ سمیت دنیا بھر میں مقیم پاکستانی شہریوں کے خطوط ، ٹیلی فون اور ای میل موصول ہوئیں جس میں ان کا کہناتھا کہ دیارغیرمیں رہ کربھی ہمیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے ۔

صوبائی وزیر کھیل رانا مشہود احمدخاں نے کہا کہ سالانہ بنیادوں پر یوتھ فیسٹیول کے انعقاد کو ممکن بنا کر دنیا بھر میں پاکستان کے منفی تاثر کو ختم کریں گے۔اس موقع پر ڈی جی سپورٹس بورڈ پنجاب عثمان انور نے کہا کہ زندہ دلوں کے شہر میں سپورٹس میلہ سجانے کا سہرا وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ،پنجاب یوتھ فیسٹیول سٹیئرنگ کمیٹی کے سربراہ حمزہ شہباز شریف اور وزیر کھیل رانا مشہود احمد خان کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ گزشتہ برس کی روایت کو زندہ کرتے ہوئے 100 نئے عالمی ریکارڈ بنا کر دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کریں گے ۔ نوجوانوں نے مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے ثابت کردیا ہے کہ پاکستانی نوجوان دنیا کے کسی بھی نوجوان سے کم نہیں ہیں۔

متعلقہ عنوان :