پشاور، شاہراؤں کو لاہور اور اسلام آباد کی طرز پر کشادہ بنانے کیلئے فزیبلٹی مکمل

ہفتہ 15 فروری 2014 17:25

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15فروری 2014ء) صوبائی دارالحکومت کی شاہراہوں کو لاہور اور اسلام آباد کی طرز پر کشادہ بنانے ، شہر کے آغاز سے اختتام 26کلومیٹر فاصلے تک ماس ٹرانزٹ کے تحت مونو ٹرین و بس سروس چلانے اور شہری ترقی کے دیگر میگا پراجیکٹس کی پری فزیبلٹی مکمل ہو گئی ہے اگلے دو مہینوں میں پلان کے مختلف مراحل اور فنڈز کی حتمی منظوری اور فزیبلٹی رپورٹس تیار ہو نے کے بعد عملی کام بھی شروع کردیا جائے گا اسی طرح پشاور اپ لفٹ اور بیوٹیفکیشن پروگرام کے تحت شہر میں کھربوں روپے کی لاگت سے سڑکوں ، پلوں ، پارکوں اور دیگر تفریحی مقامات کی تعمیر و توسیع نیز پینے کے صاف پانی کی فراہمی ، نکاس ، ٹریفک کے مربوط نظام، شجرکاری ، ثقافتی و رثے کی بحالی و ترقی اور تزئین و آرائش کے کئی منصوبے بھی شروع کئے جارہے ہیں شہر کی تمام شاہراہوں کو کشاد ہ کرنے کے علاوہ ان کے اطراف میں گرین بیلٹس بھی قائم کئے جائیں گے پروگرام میں شہر کی الیکٹرانک سکیورٹی کے لئے بھی اقدامات شامل ہیں شہر کے تمام داخلی راستوں پر سینسر لگے سکیورٹی گیٹس تعمیر کئے جائیں گے شہریوں کی سیر و تفریح کیلئے روایتی پارکس کے علاوہ واٹر پارکس اور واکنگ ٹریکس بھی بنائے جائیں گے جبکہ کھیلوں کی سر گرمیوں کیلئے کثیر المقاصد سپورٹس سٹیڈیم اور سائیکلنگ ٹریکس تعمیر کئے جائیں گے یہ بات وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ پشاور اپ لفٹ اور بیوٹیفکیشن پروگرام کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بتائی گئی جس میں پروگرام کے تحت شروع کر دہ منصوبوں پر پیشرفت، کام کے معیار اور دیگر اُمور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اورضروری فیصلے کئے گئے پشاور میں میگا پراجیکٹس کے کوآرڈی نیٹر، اپ لفٹ پروگرام کے فوکل پرسن اور وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے معدنی ترقی ضیا ء الله آفریدی اور مشیر برائے سرمایہ کاری و معاشی اُمور رفاقت الله بابر کے علاوہ سیکرٹری بلدیات حفظ الرحمن، کنسلٹنٹ، پی ڈی اے ، میونسپل کارپوریشن ، ڈویژنل وضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی وزیراعلیٰ نے تمام منصوبوں کو ہر لحاظ سے جامع بنانے اور ان پر جلد عملی کام شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ پلان کیلئے فنڈز دستیاب ہیں اور وسائل کی کمی کسی بھی مرحلے پر آڑے نہیں آنے دی جائے گی انہوں نے کہا کہ پشاور پھولوں اور باغوں کا شہر رہا ہے اور ہم نے اسکی یہ تاریخی اور ثقافتی حیثیت ہر قیمت پر بحال کرنی ہے اس موقع پر شرکاء کو شہر کی تعمیر و ترقی اور تزئین و آرائش کیلئے مرتب کئے گئے تمام منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفینگ دی گئی اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایات کے تحت شہر کی سڑکوں کی بحالی و کشادگی کے سلسلے میں کارخانو مارکیٹ تاحیات آباد فیز III انٹر سیکشن تک جمرود روڈ کو کشادہ کرکے تین رویہ بنایا جائے گا جی ٹی روڈ تا حیات آباد شاہراہ پر درمیان کی ایک ایک لین مونو ٹرین یا جبکہ سڑک پر واقع مارکیٹوں کے سامنے سروس لین بھی بنائے جائیں گے اسی طرح جی ٹی روڈ تا جمرود روڈ سروس روڈکو اپنی اصلی شکل میں بحال کیا جائے گا اور سڑک کے دونوں اطراف پیدل چلنے والوں کیلئے دو دو میٹر فٹ پاتھ کے ساتھ ساتھ سائیکل سواروں کیلئے علیحدہ لین بھی مختص کئے جائیں گے جن پر کام شروع ہو چکا ہے اسی طرح بورڈ آف انوسٹمنٹ نے ناصر پور جی ٹی روڈ تا کارخانو مارکیٹ حیات آباد ریلوے ٹریک کے ساتھ ریپڈ بس سروس روڈ پر کام شروع کر دیا ہے جو ڈھائی ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے ایک سال میں مکمل ہو گا اور اس پر ہر پانچ منٹ بعد روانہ ہونے والی بس صرف 45منٹ میں آخری سٹاپ تک پہنچے گی جبکہ ایمبولینس بھی اس سے مستفید ہوسکیں گی مزید برآں تمام سڑکوں پر بس سٹاپس اور ہر مناسب مقام پر سڑک عبو ر کرنے کیلئے لیول کراسنگ، زیبرا کراسنگ اور ہیڈکراسنگ اور ٹریفک سگنلز کا خصوصی اہتمام کیا جائے گا شہر کے اندر سے گرزنے والی نہروں کی بہتری اور تزئین و آرائش کے پروگراموں کے بارے میں اجلاس کو بتایا گیا کہ ان نہروں کے اطراف میں فٹ پاتھ اور واک ویز تعمیر کرنے کے علاوہ بینچز بھی لگائے جائیں گے تاکہ انہیں مقامی لوگ تفریح گاہ کے طور پر استعمال کر سکیں اس سلسلے میں ڈیزائن محکمہ آبپاشی کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے اسی طرح شہر کے مختلف مقامات خصوصاً نہروں کے کناروں پر فوڈ کورٹس بنائے جائیں گے جس کیلئے متعدد موزوں مقامات کی نشاندہی اور تعمیرات کی تیاری کی جا رہی ہے پشاور میں میونسپل سروسز کو بہتر بنا کر انہیں جدید طرز پر استوار کرنے کیلئے شہر کی 25 یونین کونسلوں میں گاڑیاں ، مشینری اور دیگر ضروری آلات فراہم کئے جائیں گے پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور آبنوشی نظام کو حفظان صحت کے اُصولوں سے ہم آہنگ کر نے کیلئے کلورینیشن کے علاوہ پانی کے زنگ آلود اور پھٹے پرانے تمام پائپوں کو تبدیل کیا جائے گا عوام کی سہولت کیلئے متعدد مقامات پر پبلک ٹائیلٹس بھی بنائے جائیں گے شہر کے ارد گرد سیاحت کے فروغ کیلئے دریائے کا بل پر سردریاب سے کنڈ تک فیری سروس شروع کی جائے گی نوجوانوں کیلئے حیات آباد میں ریس ٹریک تعمیر کیا جائے گا جبکہ خوانین کیلئے جم، ان ڈور گیمز ، سوئمنگ پول ، گفروی تھیٹر ہال اور تمام سہولیات سے آراستہ لیڈیز کلب قائم کئے جائیں گے اسی طرح شہر میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل کو حل کرنے، ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے اور شہر یوں کو آمدورفت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کیلئے ٹرانسپورٹ انجینئرنگ اینڈ پلاننگ یونٹ کے نام سے نیا ادارہ قائم کیا جارہا ہے اس ضمن میں بس ٹرمینل، جنرل بس اسٹینڈ ، چارسدہ بس اسٹینڈ اور کوہاٹ روڈ بس اسٹینڈ کو اپ گریڈ کرکے ان میں مسافروں کیلئے تمام جدید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :