دہشتگردانہ کارروائیاں ،ریلویز نے جعفر ایکسپریس میں دھماکہ خیز ڈیوائسز کو غیر موٴثر بنانے والے آٹھ جیمرز نصب کردیئے

ہفتہ 15 فروری 2014 14:05

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15فروری 2014ء) بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں سے ٹرینوں کو محفوظ رکھنے کیلئے پاکستان ریلویز نے جعفر ایکسپریس میں دھماکہ خیز ڈیوائسز کو غیر موٴثر بنانے والے آٹھ جیمرز نصب کیے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق ریلوے کے ایک سینئر اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ یہ اقدام صرف مسافروں کی حفاظت کیلئے نہیں اْٹھایا گیا چونکہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں کوئٹہ آنے جانے کیلئے اسی ٹرین کو استعمال کرتی ہیں چنانچہ مسافروں کے ساتھ ساتھ حکومتی اہلکاروں کی حفاظت مقصود ہے۔

پاکستان ریلویز کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ دھماکہ خیز ڈیوائسز کو غیر موٴثر بنانے والے جیمرز کی تنصیب کے ساتھ پہلی ٹرین گزشتہ رو کوئٹہ سے روانہ ہوئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ جیمرز ایک حساس ایجنسی کی درخواست پر درآمد کیے گئے تھے۔مذکورہ اہلکار نے کہا کہ پاکستان ریلویز ایسے جیمرز خیبرپختونخوا ور کراچی میں دیگر ٹرینوں میں نصب کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے بھاری فنڈنگ درکار ہے، اور امکان ہے کہ وفاقی حکومت اس سلسلے میں ریلویز کی مدد کرے گی۔انہوں نے کہا کہ شکاری حضرات بھی اپنے ہتھیاروں اور ایمونیشن کے ساتھ راولپنڈی سے رحیم یارخان تک کا سفر ٹرینوں کے ذریعے ہی کرتے ہیں، اس لیے کہ وہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر ہوائی جہاز کا سفر اختیار نہیں کرسکتے۔اہلکار نے بتایا کہ اسی لیے ان ٹرینوں کا تحفظ پاکستان ریلویز کی ترجیحات میں شامل تھا، کیونکہ کسی بھی دہشت گردی کی کارروائی کی صورت میں یہ دھماکہ خیز مواد ٹرینوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔

ریلوے کے اہلکار نے کہا کہ ریلوے اسٹیشنوں کی سیکیورٹی کے لیے حکام پہلے ہی کلوز سرکٹ ٹیلی ویڑن کیمرے اور میٹل ڈیٹیکٹرز نصب کرچکے ہیں،اور راولپنڈی ریلوے اسٹیشن کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے اور میٹل ڈیٹیکٹرز امریکا نے عطیہ کیے تھے۔جب پاکستان ریلویز کے ڈویڑنل سپرنٹنڈنٹ سید منور شاہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ٹرین کے تحفظ کی ذمہ داری پاکستان ریلویز پولیس کی ہے۔

ٹرینوں کے تحفظ کیلئے ریلوے حکام نے کچھ اقدامات اْٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز کا بنیادی مقصد مسافروں کو محفوظ اور آرام دہ سفر کی سہولیات فراہم کرنا ہے اور اس سلسلے میں ریلویز نے بڑی تعداد میں اقدامات اْٹھائے ہیں۔سید منور شاہ نے کہا کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں ٹرینوں کے ٹائم ٹیبل میں بتدریج بہتری اور انجنوں کی کارکردگی میں بہتری لائی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ادارے کی آمدنی میں بھی بہترہورہی ہے اور ٹرینوں میں مزید سہولتیں دی جارہی ہیں۔جعفر ایکسپریس پاکستان ریلویز کیلئے ایک منافع بخش ٹرین ہے، کوئٹہ سے راولپنڈی اور راولپنڈی سے کوئٹہ کے لیے دو ٹرینیں اس ٹریک پر چلتی ہیں۔ ٹرین کے ذریعے ایک طرف کے سفر سے روزانہ 42 لاکھ تین ہزار 160 روپے حاصل ہوتے ہیں۔ اکنامی کلاس میں سفر کرنے کے لیے 1600 روپے کرایہ وصول کیا جاتا ہے، ایئرکنڈیشنر سلیپر کیلئے چار ہزار چار سو دس روپے، اے سی بزنس کلاس کے لیے چار ہزار چار سو دس اور اے سی اسٹینڈرڈ کے لیے چار ہزار بیس روپے وصول کیے جاتے ہیں۔

جعفر ایکسپریس کی تمام سیٹیں دو دن پہلے ہی بک ہوجاتی ہیں، اور بعض حالات میں ایک واحد سیٹ خالی ہوتی ہے یا پھر دوسری صورت میں کوئی سیٹ دستیاب نہیں ہوتی۔