سندھ پولیس کو بم/آتش گیر مواد کی نشاندہی کرنے والی درآمدی گاڑیاں فراہم کی جائینگی ،چودھری نثار علی خان ، متعلقہ وفاقی اور صوبائی اداروں کے سینئر افسران پر مشتمل ایک کور کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ کراچی میں جاری ٹارگیٹیڈ آپریشن مزید کامیابی سے ہمکنار ہوسکے، اجلاس سے خطاب

جمعرات 13 فروری 2014 00:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 فروری ۔2014ء) وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے کراچی میں ٹارگیٹیڈ آپریشن کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس کو بم /آتش گیر مواد کی نشاندہی کرنے والی درآمدی گاڑیاں فراہم کی جائینگی تاکہ اس کو مضبوط سے مضبوط تر بنایا جائے۔

انہوں نے متعلقہ وفاقی اور صوبائی اداروں کے سینئر افسران پر مشتمل ایک کور کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت دی جو کہ باہمی روابط اور اطلاعات کے تبادلے کو مئوثر اور یقنی بنائے گی، تاکہ کراچی میں جاری ٹارگیٹیڈ آپریشن مزید کامیابی سے ہمکنار ہوسکے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے جذبے اور کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ کہ یہ ٹارگیٹیڈ آپریشن اپنی کامیابی تک بھرپور طریقے سے جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ باتیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے ساتھ مشترکہ طور پر وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چودھر ی نثا ر علی خان نے کہا کہ چند دوست ممالک 65جدید سہولیات سے مزین گاڑیاں وفاقی حکومت کو فراہم کر رہے ہیں جن سے بم/آتش گیر مواد کر بروقت نشاندہی میں مدد ملے گی۔

اور ان گاڑیوں میں سے کافی گاڑیاں سندھ پولیس کو فراہم کی جائینگی تاکہ وہ اور مئوثر طریقے و کامیابی سے اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے وزیراعلیٰ سندھ کی ٹارگیٹیڈ آپریشن کی مئوثر طریقے سے کمان کرنے کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس طرح وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اس ٹارگیٹیڈ آپریشن کی قیادت کر رہے ہیں وہ قابل ستائش ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس آپریشن کی بلاامتیاز اور بغیر کسی سیاسی وابستگی کے قیادت کر رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آج وفاقی و صوبائی حکومت قومی ایشو یعنی دہشتگردی پر ایک ساتھ کھڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر قوم کے لئے بڑا خطرہ ہیں مگر قانون نافذ کرنے والے افسران اور اہلکار اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر ان سے مقابلہ کر رہے ہیں اور یہ واقعی قوم کے اصل ہیرو ہیں۔

ٹارگیٹیڈ آپریشن میں مصروف عمل قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کی کارکردگی نہ صرف قابل اطمینان ہے بلکہ قابل ستائش بھی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک دشمن قوتیں اپنی منفی حکمت عملی کا استعمال کرتے ہوئے اداروں کے مابین نا ہمہ آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں لحاظ افسران کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں محتاط اور باخبر رہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹارگیٹیڈ آپریشن کے سلسلے میں نمایاں کامیابیاں ریکارڈ پر ہیں مگر اسکے باوجود چند واقعات بھی رونما ہوئے ہیں جن سے متعلقہ علاقوں میں ہونے والے واقعات کی ہفتہ وار اطلاعات کی بنیاد پر جنگی حکمت عملی کے تحت نمٹا جائے۔ غیر قانونی سموں کی تصدیق سے متعلق وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ وہ مسئلے سے بخوبی آگاہ ہیں اور اس سلسلے میں ٹیکنیکل اطلاعات اور فیڈ بیک دیگر زرائع سے حاصل کر رہے ہیں اور امید ہے کہ جلد ہی اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کرمنل مقدمات کی سماعت میں سست روی سے متعلق کہا کہ ٹارگیٹیڈ آپریشن کی کامیابی کے لئے مقدمات کی فوری اور تیزی سے سماعت ضروری ہے اور وہ اس سلسلے میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کریں گے۔ اجلاس میں صوبائی وزیراطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن، چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری (داخلہ) سید ممتازعلی شاہ ، آئی جی سندھ پولیس شاہد ندیم بلوچ، وزیراعلیٰ سندھ کے سیکریٹری رائے سکندر ، ایڈیشنل آئی جی پولیس کراچی شاہد حیات ، کراچی کے تمام ڈی آئی جیز، پراسیکیوٹر جنرل سندھ شیر محمد شیخ اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :