امریکہ ، پاکستانی طالب علم کے علاج کیلئے دوستوں اور اہلخانہ نے علاج کے لئے ہزاروں ڈالر جمع کرنا شروع کردیئے ،28فروری کو ویزہ کے خاتمے کے ساتھ ہی پاکستان واپس جانے کی دستاویزات پر دستخط کر دیں ، انشورس کمپنی کا مطالبہ ، پاکستانی حکام امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے رابطے میں ہیں ، پاکستانی وزارت خارجہ

جمعرات 13 فروری 2014 23:31

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 فروری ۔2014ء) امریکا میں ٹریفک حادثے کا شکار ہو کر کومہ میں جانے والے پاکستانی طالب علم کو انشورنس کمپنی نے علاج کے تمام اخراجات اٹھانے سے انکار کے بعد ان کے دوستوں اور اہلخانہ نے علاج کے لئے ہزاروں ڈالر جمع کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ذرائع کے مطابق 20سالہ محمد شاہزیب باجوہ گزشتہ سال نومبر میں اپنے دوستوں کے ہمراہ کار میں مینا پولیس شہر سے واپس یونیورسٹی آف وسکونسن سپیریئر آ رہے تھے کہ ان کی گاڑی ایک ہرن سے ٹکرانے کے باعث حادثے کا شکار ہو گئی تھی۔

امداد جمع کرنے کے لیے امریکا آنے والے ان کے بھائی شاہ ریز نے کہا کہ انشورنس کمپنی ہم پر زور دے رہی ہے کہ ہم 28 فروری کو ویزہ کے خاتمے کے ساتھ ہی پاکستان واپس جانے کی دستاویزات پر دستخط کر دیں اور ساتھ ساتھ خبردار کیا کہ اگر اہلخانہ نے انکار کیا تو وہ اخراجات برداشت نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

شاہزیب باجوہ نے کہا کہ میری والدہ اس پر دستخط نہیں کریں گی کیونکہ یہ اپنے ہاتھوں سے بیٹے کو قتل کرنے کے مترادف ہو گا کیونکہ میرا بھائی 24 گھنٹے تک ہوائی سفر برداشت نہیں کرسکتا اور ایسی صورت میں اس کی جان کو خطرہ ہو گا۔

جمعرات کی دوپہر کو شاہ ریز نے اپنے بھائی کے طبی اخراجات کے سلسلے میں آن لائن ایک اپیل کی جبکہ اس کے علاوہ ویزہ میں توسیع کی درخواست بھی دے دی ہے۔ اس مد میں ان کے پاس پہلے درکار رقم سے 19 ہزار ڈالر زائد جمع ہو چکے ہیں جہاں انہیں ایک لاکھ ڈالر کی خطیر رقم درکار تھی۔ .شاہ زیب کے دوستوں نے پٹیشن کی آن لائن ویب سائٹ چینج ڈاٹ او آر جی پر ایک درخواست جمع کرائی ہے جس پر اب تک ایک ہزار افراد دستخط کر چکے ہیں جن میں سے اکثریت امریکیوں کی ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستانی حکام امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے رابطے میں ہیں اور انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اگر شاہ زیب کے اہلخانہ علاج کے لیے فنڈ جمع کرنے میں کامیاب رہتے ہیں تو ویزہ میں توسیع کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔تسنیم اسلم نے کہا کہ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے اس معاملے پر بات ہوئی ہے، ویزہ میں توسیع مسئلہ نہیں تاہم بلاشبہ مریض کی دیکھ بھال کی پہلی ذمے داری ان کے اہلخانہ کی ہے۔

متعلقہ عنوان :