امریکی ریاست منی سوٹا کا ایک ہسپتال اپنے اخراجات بچانے کیلئے پاکستانی مریض کو ملک بدر کرنے پر تل گیا

بدھ 12 فروری 2014 20:56

منی پولس(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12 فروری ۔2014ء) امریکی ریاست منی سوٹا کا ایک ہسپتال اپنے اخراجات بچانے کے لئے پاکستانی مریض کو ملک بدر کرنے پر تل گیا۔امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی ریاست وسکونسن میں زیر تعلیم پاکستانی نوجوان شاہ زیب باجوہ گزشتہ برس حادثے کا شکار ہوکر شدید زخمی ہوگیا تھا اسے مقامی ہسپتال لے جایا گیا جہاں دوران علاج اسے دل کا دورہ پڑا، حالت زیادہ خراب ہونے پر اسے امریکی ریاست منی سوٹا کے ایسنشیا ہیلتھ شینٹ میری میڈیکل سینٹر نامی ہسپتال منتقل کردیا گیا، معالجین کے مطابق دل کا دورہ پڑنے سے شاہ زیب باجوہ کے دماغ پر اثر ہوا ہے، اگرچہ اس کی طبیعت میں بہتری آرہی ہے لیکن وہ کس قدر صحتیاب ہوا ہے یہ جاننے کیلئے کافی وقت درکار ہے۔

شاہ زیب کے بھائی شاہ ریز باجوہ نے کہاکہ ان کے بھائی کی ایک لاکھ ڈالر کی میڈیکل انشورنس ہے تاہم ہسپتال اسے قبول ہی نہیں کررہا اور خود اخراجات برداشت کررہا ہے اور اب تک ہسپتال کے اخراجات ساڑھے 3 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں،28 فروری کو اس کے ویزہ کی مدت ختم ہورہی ہے اور اس کے اہل خانہ چاہتے ہیں کہ شاہ زیب کا مکمل علاج ہونے تک اسے ہسپتال میں ہی رکھا جائے تاہم ہسپتال انتظامیہ شاہ زیب کے اہل خانہ پر دباوٴ ڈال رہی ہے کہ وہ اس فارم پر دستخط کریں جس کے تحت شاہ زیب کو اسی حالت میں واپس پاکستان بھیجا جاسکے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ امریکی ہسپتال غیر ملکی مریض پر آنے والیاخراجات بچانے کے لئے ان کو ملک بدر کردیتے ہیں اور ایسا کرتے وقت وہ کسی متعلقہ ادارے یا عدالت سے رجوع نہیں کرتے۔