پاک ،امریکہ تعلقات باہمی احترام اور مشترکہ مفادات پر مشتمل ہونے چاہئیں ،سر دار ایاز صادق ،امید ہے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات باہمی احترام اور مفادات پر مشتمل ہونگے ، امریکی میڈیا کے وفد سے گفتگو ،پاکستان کے آئین کی دفعات اور ریاستی قوانین کے تحت میڈیا کی آزادی کے لیے مصروف عمل ہیں ،سپیکر قومی اسمبلی

بدھ 12 فروری 2014 20:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12 فروری ۔2014ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ خطے میں امن و استحکام کا قیام پاکستان امریکہ کا مشترکہ بنیادی مقصد ہے ،امید ہے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات باہمی احترام اور مفادات پر مشتمل ہونگے۔ امریکہ سے تعلق رکھنے والی صحافتی تنظیم ”دی انٹر نیشنل سنٹر فار جرنلسٹس (آئی سی ایف جے )کے وفد سے پارلیمنٹ ہاؤ س میں گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ سے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور ہم اس سلسلے کو مزید بہتر بنانے کے خواہاں ہیں۔

پاکستان کے امریکہ کے ساتھ تعلقات کثیر جہتی اور طویل مدتی ہیں جن سے دونوں ملکوں کے مفادات کو بڑی تقویت ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں جس کے ذریعے پاکستان کی معیشت میں بہتر نتائج پیدا ہونگے۔

(جاری ہے)

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی، انتہا پسندی ، غربت،نا خواندگی ، افراط زر اور توانائی کی قلت جیسے چیلنجز کا سامنا ہے مگر اس کے باوجود ہم ان مسائل کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے اس ملک کو صحیح سمت کی طرف لے جانے میں گامزن ہیں۔

پاکستان میں جمہوریت کو دوام اور مضبوط کرنے، غربت کے خاتمے اور عوام کی سماجی بہبود کو بہتر بنانے کے لیے عالمی برادری کی مدد درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے آئین کی دفعات اور ریاستی قوانین کے تحت میڈیا کی آزادی کے لیے مصروف عمل ہیں۔ حکومت میڈیا کے حوالے سے کسی قسم کے پریس ایڈوائز ، سینسرشپ اور معلومات کی نگرانی پر یقین نہیں رکھتی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ جمہوریت اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے میڈیا کی مثبت تنقید کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے الیکٹرونک میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ سماجی اور اقتصادی شعبے میں وسیع تر مقاصد حاصل کرنے کے لیے اپنا اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے امریکہ سے آئے ہوئے صحافتی وفد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ دورہ اس حوالے سے بڑی اہمیت کا حامل ہوگا جس کے ذریعے انہوں نے نہ صرف زمینی حقائق کا جائزہ لیا ہے بلکہ پاکستان کو درپیش مسائل سے بھی آگاہی حاصل کی ہے۔ وفد نے پاکستان میں میڈیا کو آزادی کے ساتھ اپنے فرائض منصبی ادا کرنے کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ پاکستان میں جمہوریت مزید پھلے پھولے گی۔