امریکہ کیساتھ تعلقات درست سمت میں جارہے ہیں ، مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں ،طالبان سے مذاکرات حکومتی فیصلہ ہے ،چیئر مین سینٹ ،دہشتگردی کے مسئلے کے حل کیلئے دیر پاحکمت عملی کی ضرورت ہے ، نیئر حسین بخاری کی امریکی میڈیا وفد سے گفتگو ،پاکستان فلسطین کے مسئلے میں اپنے اصولی موقف پر قائم ہے ،فلسطینی سفیر سے گفتگو

بدھ 12 فروری 2014 20:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12 فروری ۔2014ء) چیئر مین سینٹ نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات درست سمت میں جارہے ہیں ، مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں ،اراکین پارلیمنٹ کے مابین رابطے مزید بڑھائے جائیں ،طالبان سے مذاکرات حکومتی فیصلہ ہے ، دہشتگردی کے مسئلے کے حل کیلئے دیر پاحکمت عملی کی ضرورت ہے ۔بدھ کو چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں امریکی صحافیوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان کے لیے ایک اہم ملک ہے اور امریکہ کے ساتھ تعلقات درست سمت میں جارہے ہیں ۔

اور ہماری خواہش ہے کہ دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دی جائے عوامی سطح پر رابطوں کو بڑھانے کے لیے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کے مابین رابطے مزید بڑھائے جائیں اور وفود کے تبادلے عمل میں لائے جائیں ۔

(جاری ہے)

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ انٹر نیشنل سینڑ فار جرنلسٹس کے تعاوٴن سے امریکی میڈیاء کا گیارہ رکنی وفد ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہے جس میں انہوں نے مختلف سطح پر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں ہیں۔

ملاقات میں خطے کی مجموعی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے سینیٹ کے چیئرمین نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال پاکستان کے لیے انتہائی اہم ہے ۔طالبان سے مذاکرات اگرچہ حکومتی فیصلہ ہے تاہم انہوں نے کہاکہ اراکین پارلیمنٹ نے اس معاملے پر اپنا نقطہ نظر پیش کیا ہے ۔سید نیئر حسین بخاری نے مزید کہا کہ یہ بات انتہائی ضروری ہے کہ اُن عوامل کو سمجھا جائے جن کی وجہ سے حالات اتنے گھمبیر ہوئے اور ملک کو دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا ۔

پسماندہ علاقوں میں غریب لوگ اپنے بچوں کو مدرسوں میں داخل کرتے ہیں جہاں مفت تعلیم اور رہائش دی جاتی ہے مگر نا مناسب نصاب کی وجہ سے دہشت گردی کے رحجانات پنپتے ہیں ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے ایک دیر پاحکمت عملی کی ضرورت ہے اور ترقی یافتہ ممالک کو چاہیے کہ وہ پاکستان کی معیاری تعلیمی اداروں کے قیام اور سہولیات کی فراہمی میں پاکستان کی مدد کریں تاکہ آنے والی نسلوں کو جہالت کے اندھیروں سے نکلا جاسکے ۔

انہوں نے انٹر نیشنل سینٹر فار جرنلسٹس کے اس پروگرام کو سراہا جس کے تحت پاکستان اور امریکہ کے صحافیوں کو ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہونے کا موقع ملتا ہے او ر ان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور استعداد کار میں اضافہ ہوتا ہے۔ وفد نے چیئر مین سینیٹ کو بتایا کہ ادارے نے پچھلے تین سال میں سو سے زائد پاکستانی صحافیوں کو صحافت کے شعبے میں تربیت دی ہے۔

وفد نے چیئرمین سینیٹ کا خصوصی شکریہ بھی ادا کیا ۔ دریں اثناء چیئرمین سینیٹ سے فلسطین کے سفیر نے بھی ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے اُمور خصوصاً فلسطین کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان فلسطین کے مسئلے میں اپنے اصولی موقف پر قائم ہے اور مختلف فورمز پر فلسطین کے نقطہ نظر کی حمایت کی ہے ۔ فلسطین کے سفیر ولید اے ایم ابو علی نے چیئرمین سینیٹ کو مسئلہ فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی آگاہ کیا ۔سفیر نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوا م نے ہمیشہ اس مسئلے پر فلسطین کی حکومت اور عوام کا ساتھ دیا ہے جس پر ہم تہہ دل سے مشکور ہیں ۔انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دی جائے ۔