غداری کیس، ملزم نے اعتراف جرم بھی نہیں کیا اور ان کے وکیل سزا سنانے کا کہہ رہے ہیں، جسٹس فیصل عرب

بدھ 12 فروری 2014 13:11

غداری کیس، ملزم نے اعتراف جرم بھی نہیں کیا اور ان کے وکیل سزا سنانے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12فروری 2014ء) سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کے دوران خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ ملزم نے اعتراف جرم بھی نہیں کیا اور ان کے وکیل سزا سنانے کا کہہ رہے ہیں۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 3رکنی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کےخلاف غداری کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران سابق صدر کے وکلا نے اکرم شیخ کے خلاف ہراساں کرنے کی درخواست واپس لے لی۔

سابق صدر کے وکیل رانا اعجاز کا کہنا تھا کہ وہ پرویز مشرف کے دور حکومت میں وزیر رہ چکے ہیں، اس لئے وہ ان کی جگہ سزا کے لئے خود کو پیش کرتے ہیں، اگر پرویز مشرف کی جگہ انہیں سزا سنائی گئی تو ان کے لئے قابل فخر ہو گا۔

(جاری ہے)

جس پر جسٹس فصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ ایک جانب کہتے ہیں عدالت کو سماعت کا اختیار نہیں جبکہ دوسری جانب سزا سنانے کا کہہ رہے ہیں ، ملزم کی جانب سے اعتراف جرم بھی نہیں کیا گیا اور آپ سزا سنانے کا کہہ رہے ہیں۔

پرویز مشرف کے وکلا کی جانب سے دلائل مکمل ہونے کے بعد خصوصی عدالت نے اکرم شیخ کو جوابی دلائل دینے کی ہدایت کی تو پرویز مشرف کے وکلا نے پراسیکیوٹر اکرم شیخ پر اعتراض کر دیا، احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹر کی تقرری کو چیلنج کر رکھا ہے اس لئے ہماری درخواست پر فیصلے تک اکرم شیخ کو دلائل سے روکا جائے تاہم عدالت نے اعتراض کو مسترد کردیا۔

وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے اپنے دلائل میں کہا کہ سنگین غداری کا مقدمہ کسی ادارے کے خلاف نہیں بلکہ ایک شخص کے خلاف ہے، آرمی ایکٹ میں سنگین غداری کے جرم کا تذکرہ نہیں ہے،پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت آرمی چیف کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا، آئینی عدالت کا حکم تسلیم کرنا دیگر عدالتوں پر لازم ہےاسی لئے اسلام آباد ہائی کورٹ غداری کا مقدمہ فوجی عدالت منتقل کرنےکی درخواست مسترد کر چکی ہے۔

اکرم شیخ نے اپنے جوابی دلائل مکمل کئے اور عدالت سے استدعا کی کہ فیصلہ سنانے سے قبل عدالت متفرق درخواستیں نمٹائے۔ جس پر جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ وکلا صفائی کو بھی تشویش ہے کہ پہلے متفرق درخواستوں پر فیصلہ کیا جائے، اس موقع پر پرویز مشرف کے وکیل خالد رانجھا نے کچھ روز کے لئے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی تو جسٹس فیصل عرب نے سماعت 18 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالت ملزم پرویز مشرف کو 18 فروری کو پیش ہونے کا حکم دے چکی ہے، 18 فروری کو متفرق درخواستوں پر دلائل سن کر آئندہ 2 سے 3 روز میں فیصلہ کر دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :