انصاف عوام کی اہم ترین ضرورت ہے، امید کی کرن بن کر سامنے آئے،عوام طویل عرصے سے ظلم و ناانصافی کی چکی میں پس رہے ہیں،پرویزخٹک، انتخابی منشور پر 100فیصد عمل کرینگے ،سابق حکمرانوں کی طرف سے عوام سے کی گئی زیادتیوں اور محرومیوں کا ازالہ کریں گے، وزیراعلی خیبرپختونخوا

منگل 11 فروری 2014 23:11

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 فروری ۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ انصاف عوام کی اہم ترین ضرورت ہے جس کیلئے ہماری پارٹی امید کی کرن بن کر سامنے آئی ہے عوام طویل عرصے سے ظلم و ناانصافی کی چکی میں پستے آرہے ہیں ماضی کے تمام ظالم حکمرانوں نے لوگوں کا حکومت اور اداروں پر اعتماد متزلزل کر دیا تھا اور یہ اعتماد لوٹانے کیلئے ہم میدان میں آئے ہیں وزیراعلیٰ نے انصاف لائرز فورم کو پاکستان تحریک انصاف کا ہر اول دستہ قرار دیتے ہوئے فورم کے کارکن وکلاء پر زور دیا کہ وہ تبدیلی کے ایجنڈے کو حقیقت بنانے میں اپنا فعال کردار ادا کریں تاکہ پارٹی قائدین کی طرف سے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کوجلد از جلد پورا کیا جا سکے اُنہوں نے یہ عزم دہرایا کہ ہم اپنے انتخابی منشور پر سو فیصد عمل کریں گے اور صوبے میں مثبت تبدیلی کے ذریعے گزشتہ چھ دہائیوں سے چہرے بدل بدل کر آنے والے حکمرانوں کی طرف سے عوام سے کی گئی زیادتیوں اور محرومیوں کا ازالہ کریں گے اس مقصد کیلئے صوبائی حکومت نے شروع دن سے جامع لائحہ عمل اپنایا اور ٹھوس اقدامات کئے ہیں اور اس کے مثبت اثرات بھی سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں وہ سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں قاضی انور ایڈوکیٹ کی زیرقیادت انصاف لائرز فورم کے عہدیداروں سمیت مختلف وفود سے باتیں کر رہے تھے فورم کے وفد نے صوبے کی وکلاء برادری کی فلا ح و بہبود سے متعلق اُمور کے علاوہ صوبائی حکومت کے تبدیلی کے ایجنڈے ، اُس پر عمل درآمد کے سلسلے میں اب تک ہونے والی پیش رفت اور عوام کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی سے متعلق معاملات پر اُن سے تبادلہ خیال کیاصوبائی سیکرٹری قانون محمد عارفین بھی اس موقع پر موجود تھے وزیراعلیٰ نے کہا کہ عدلیہ ملکی ریاست کا اہم ستون ہے عوام کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی وقت کا تقاضا ہے ہماری حکومت اور انصاف لائیرز فورم اگرعدلیہ کے تعاون اور اسے زیادہ سہولیات کی فراہمی کے ذریعے فیصلوں میں تاخیر اور یکطرفہ سٹے آرڈر دینے کے رجحانات کا خاتمہ کرے تو بھی یہ انصاف اور عوام کی بڑی خدمت ہو گی کیونکہ وکلاء ہی کی زبان میں انصاف میں تاخیر انصاف نہ دینے کے برابر ہے اسی طرح موبائل کورٹس میں اضافہ بھی شہروں اور دیہات کی سطح پر انصاف لوگوں بالخصوص غریب کی دہلیز پر پہنچانے کا موجب بن سکتا ہے ہماری کوشش ہے کہ نظام کی بدیلی کے ساتھ ساتھ اسے خود کار بنایا جائے اور عوام کو یقین ہو جائے کہ رشوت اور سفارش کے بغیر ہی انکے کام ہوجاتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں قانون سازی کے علاوہ عملی پیشرف بھی جاری ہے سرکاری محکموں، تھانوں اور پٹوار خانوں کا قبلہ درست ہونے لگا ہے اب کوئی پٹواری، پولیس یا سرکاری اہلکار کسی سے رشوت نہیں لے سکتا اور لے گا تو پکڑا جائے گا اور سزا پائے گاہماری حکومت پر تنقید برائے تنقید کرنے والوں کو شر م آنی چاہیئے کیونکہ اُن کے دور حکومت میں کرپشن، اقربا پروری اور لاقانونیت کی انتہا ہو گئی تھی عوام کی یادداشت کمزور نہیں ایسے منافق حکمران اور سیاستدان اقتدار کے مزے اُڑانے کے بعد اپنے کرتوت بھول جاتے ہیں مگر عوام کو سب کچھ یاد رہتا ہے پچھلی ہر حکومت میں لوگوں کے گلے شکوے تھے کہ کرپشن و کمیشن مافیا عروج پر ہے اور صوبہ شہر نا پرساں بن چکا ہے مگر آج ہماری حکومت میں سب معترف ہیں اورمجھے بھی ایس ایم ایس و دیگر ذرائع سے بتاتے رہتے ہیں کہ اب خیبرپختونخوا میں حکومت صحیح معنوں میں موجود ہے ، حکومت ہوتی نظر آرہی ہے اور عوام کا پوچھنے والے بھی آچکے ہیں ہم نے کرپشن اور قرباء کے علاوہ سیاسی انتقام کا سلسلہ بھی ختم کیا حتی کہ سابقہ حکومتوں میں محکمہ قانون میں سیاسی بھرتیوں کو بھی نہیں چھیڑا اور حکام سے صرف اتنا کہا کہ جو اہل ہے کام کرے جبکہ نااہل کو چلتا کیا جائے چاہے وہ ہمارا اپنا ہی کیوں نہ ہو صوبے میں نظام کی تبدیلی، بد عنوانی کے خاتمے، قانون وانصاف کی بالاد ستی، ہر سطح پر میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے اور لوگوں کو بہتر سماجی خدمات کی فراہمی کیلئے موجودہ صوبائی حکومت کی قانون سازی کا تذکر ہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ معلومات تک رسائی ، احتساب کمیشن، نیا بلدیاتی نظام اور خدمات تک رسائی کے قوانین ہماری شاندار کامیابیاں ہیں جن سے نچلی سطح پر عوام کو بااختیار بنانے، بدعنوانی کا خاتمہ کرنے ، شفافیت کو یقینی بنانے اور لوگوں کو بہتر خدمات کی فراہمی میں مدد ملے گی اُنہوں نے انصاف لائرز فورم کے ارکان پر زور دیا کہ وہ ان قوانین پر عملی پیشرفت کیلئے حکومت کو اپنے مفید مشورے دیں نیز اس طرح کی دوسری ناگزیر قانون سازی اور ان پر عمل درآمد میں حکومت کے ساتھ بھر پور تعاون کریں اُنہوں نے فورم کے کارکن وکلاء کو یہ بھی تاکید کی کہ وہ لوگوں کو مفت قانونی مشورے دینے کیلئے لیگل کیمپس لگانے کا اہتمام کریں اور عدالتوں میں غریب ، نادار اور مستحق لوگوں کو مفت قانونی معاونت فراہم کریں۔

متعلقہ عنوان :