کراچی کو پولیس اسٹیٹ بنانے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے، 24گھنٹے میں کارکن بازیاب نہ ہوئے تو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،ڈاکٹر فاروق ستار، متحدہ کے کارکنوں کا قتل کیا جارہا ہے یہ صرف ریاستی جبر نہیں بدترین نسل کشی ہے،میڈیا سے بات چیت

منگل 11 فروری 2014 23:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 فروری ۔2014ء) ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کہتے ہیں کہ کراچی کو پولیس اسٹیٹ بنانے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے، متحدہ کے کارکنوں کا قتل کیا جارہا ہے، یہ صرف ریاستی جبر نہیں بدترین نسل کشی ہے، 24 گھنٹے میں کارکن بازیاب نہ ہوئے تو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن محمد عادل کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، جس میں ایم کیو ایم کے رہنماں سمیت کارکنوں اور عزیز و اقارب نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ریاستی جبر کا سلسلہ عروج پر ہے، ہمارے کارکنوں کو قتل کیا جارہا ہے، ریاست عوام کے جان و مال کی ذمہ دار ہے، ایک ہی جماعت اور کمیونٹی کو نشانہ بنانا ریاستی جبر ہی نہیں بدترین نسل کشی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے وزیراعظم، وزیر داخلہ سے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کا نوٹس لینے اور لاپتہ کارکنوں کی 24 گھنٹے میں بازیابی کا مطالبہ کیا، ایم کیو ایم رہنما کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ سسٹم کی کالی بھیڑوں کا خاتمہ کریں، کراچی کو پولیس اسٹیٹ بنانے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے، ماورائے عدالت قتل میں ملوث اہلکاروں کو فارغ کیا جائے بصورت دیگر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقتول کارکن عادل کو رینجرز نے صبح 11 بجے گرفتار کیا تو حالت ٹھیک تھی، اسے رینجرز کی گاڑی میں دھکا دے کر بٹھایا گیا،مقتول کو 8 گھنٹے بعد اہلخانہ کے حوالے کیا گیا تو اس کی حالت بے حد خراب تھی۔ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ایاز حسن کے بیٹے کی مبینہ ٹریفک حادثہ میں ہلاکت بھی قتل لگتا ہے، ہمارے کارکنوں کو سادہ لباس اور وردی والے گرفتار کررہے ہیں، علی، عارف اور نعیم سمیت 40 سے زائد کارکنان اب بھی لاپتہ ہیں، 12 کارکنوں کا ماورائے عدالت قتل ہوچکا ہے۔