صوبے میں غیر قانونی لیبارٹریوں اور جعلی دکانوں کے خلاف کارروائی جاری ہے، شوکت علی یوسفزئی،2015تک صوبے کو تین بہترین ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریاں دیں گے ،وزیر صحت خیبرپختونخوا

منگل 11 فروری 2014 20:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 فروری ۔2014ء) خیبر پختونخوا کے وزیر صحت شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ صوبے کے دور درازعلاقوں کے عوام کو طبی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کرنے کے لئے ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہسپتالوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے اور وہاں ماہر ڈاکٹروں کی تعیناتی یقینی بنائی جائے گی اگر کوئی ماہر ڈاکٹر وہاں جانے کے لئے رضامند ہوا تو اسے بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

ماضی میں حکومتوں کی محکمہ صحت پر عدم توجہی سے ہسپتالوں میں نرسنگ سسٹم کمزور تھا اور ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کا کردار سامنے نہ آ سکا۔موجودہ حکومت کا زیادہ وقت محکمہ صحت کا قبلہ درست کرنے اور قابل عمل ایکٹ بنانے میں صرف ہو گیا۔صوبائی حکومت کی صحت پالیسی اور ایچ آر اے ایکٹ کے کامل نفاذ کے بعد محکمہ صحت میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں کالج آف فزیشنز اینڈ سرجن پاکستان کے فیلوز/سپروائزرز موٹ2014 سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیکرٹری محکمہ داخلہ ،صدر سی پی ایس پی ظفر اللہ چوہدری،نائب صدر سی پی ایس پی پروفیسر ڈاکٹر اصغر بٹ،پروفیسر خالد مسعود گوندل،تدریسی ہسپتالوں کے چیف ایگزیکٹیوز سینئر ڈاکٹرز،پروفیسرز اور سی پی ایس پی کے قونصلرز اور ریجنل ڈائریکٹرز نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔وزیر صحت شوکت علی یوسفزئی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ادارے کی بین الاقوامی سطح پر مقبولیت کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ یہ ادارہ محکمہ صحت کی بہتری میں اپنا بہترین کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے محکمہ صحت کی بہتری کے لئے تجاویز فراہم کرنے کی دعوت عام دیتے ہوئے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں مگر یہ صوبہ اور محکمہ سب کا ہے اگر کوئی فرد یا ادارہ محکمہ صحت کی بہتری کے لئے تجویز دیتاہے تو اسے ویلکم کیا جائے گا۔عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے مل کر نظام کو ٹھیک کرنا ہوگا۔محکمہ صحت میں اصلاحاتی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں انسولین بنک قائم کر رہے ہیں جس سے شوگر کے مریضوں کو مفت علاج دستیاب ہوگا مزید برآں تین سالوں میں کینسر کے تقریباً1600مریضوں کا بھی مفت علاج ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ صوبے میں ایک بھی ڈرگ ٹیسٹنگ نہیں مگر موجودہ حکومت 2015تک تین بہترین ڈرگ ٹیٹسنگ لیبارٹریاں قائم کرے گی۔

متعلقہ عنوان :