محکمہ زراعت کی ترقی کے لئے ذیلی ورکنگ گروپ کی تشکیل، سرکاری محکموں کو فعال بنانے اور مختلف شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات اٹھا رہی ہے،شہرام خان ترکئی

منگل 11 فروری 2014 20:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 فروری ۔2014ء) خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ سرکاری محکموں کو فعال بنانے اور مختلف شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے صوبائی حکومت ہنگامی اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ عوام کو مسائل سے جلد چھٹکارا مل سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں محکمہ زراعت کے ورکنگ گروپ کے اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔

اجلاس میں سیکرٹری زراعت حسین زادہ خان،چیف پلاننگ آفیسر احمد سعید ،وی سی زرعی یونیورسٹی ظہور احمد سواتی،ڈی جی لائیو سٹاک توسیع ڈاکٹر شیر محمد،ڈی جی ریسرچ ڈاکٹر غفران اللہ،ورکنگ گروپ کے ممبران ڈاکٹر افتخار احمد،عارف ندیم اور ڈاکٹر عظیم سمیت دیگر ممبران اور افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اصلاحات کے ذریعے زراعت کے شعبہ کو ترقی کی جانب گامزن کرنے،محکمہ کی استعداد کار بہتر بنانے اور آئندہ کے منصوبوں کے لئے حکمت عملی وضع کرنے سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر عارف ندیم،ڈاکٹر ظہور احمد سواتی،ڈاکٹر افتخار،وسیم اختر،ڈاکٹر حبیب اور ڈاکٹر ندیم امجد کی سربراہی میں زراعت اور لائیو سٹاک کے مختلف شعبوں کے لئے چھ ذیلی ورکنگ گروپ تشکیل دئیے گئے۔یہ گروپ اپنے اپنے شعبوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے اور ترقی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے سے متعلق اپنی ماہرانہ تجاویز اور آراء تیار کر کے ورکنگ گروپ کے آئندہ اجلاس میں پیش کریں گے جن پر پالیسی کے مطابق غور و خوض ہوگا۔

وزیر زراعت نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت مختلف شعبوں میں بہتری لانے کے لئے ورکنگ گروپ قائم کئے ہیں اور حکومت ان گروپوں میں شامل ماہرین کی آراء کو نہ صرف قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے بلکہ ان کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے عوامی شعبوں کو عوام کی امنگوں کے مطابق گامزن کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی ناقص منصوبہ بندی اور عدم توجہ کے باعث شعبہ زراعت مطلوبہ اہداف سے محروم ہے تاہم اب سوچ میں تبدیلی لاتے ہوئے باہمی روابط کے ذریعے فوری قدم اٹھانے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ عوامی مشکلات اور بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر مزید تاخیر کی گنجائش نہیں ہے انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ روابط کے ذریعے اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی کو مثالی بنانے میں اپنا کردار اداکریں۔