شریعت کے نام پر مذاکرات کو سبوتارژ کرنے کی سازش ہو رہی ہے ،فریقین کو اپنے کان اور آنکھیں کھلی رکھنی ہونگی،لیاقت بلوچ ، پوری قوم کی نظریں مذاکرات پر لگی ہیں، دنوں طرف سے نیک نیتی اور خلوص نظر آرہا ہے،امن کوششوں کو ملک و اسلام دشمن عناصر ناکام بنانے کے درپے ہیں،تمام مذہبی جماعتیں اختلافات ایک طرف رکھ کر امن مذاکرات کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالیں،امریکہ افغانستان سے رخصت ہو رہا ہے، 14 سال کی طویل جنگ کے بعد طالبان پاکستان کیساتھ معاملات بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں،میڈیا سے گفتگو

منگل 11 فروری 2014 20:41

چکوال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 فروری ۔2014ء) جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ شریعت کے نام پر مذاکرات کو سبوتارژ کرنے کی سازش ہو رہی ہے لہٰذا فریقین مذاکراتی کمیٹی کو اپنے کان اور آنکھیں کھلی رکھنی ہونگی۔ پوری قوم کی نظریں حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات پر لگی ہیں، دنوں طرف سے نیک نیتی اور خلوص نظر آرہا ہے البتہ ان امن کوششوں کو چند ملک دشمن اور اسلام دشمن عناصر ناکام بنانے کے درپے ہیں، لہٰذا دونوں فریقین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ امن کیلئے ہر رکاوٹ کو تحمل مزاجی کے ساتھ عبور کریں۔

وہ بیت المرشد چکوال میں مولانا رضوان اللہ نقشبندی کی وفات پر ان صاحبزادے عبدالمنان نقشبندی اور بہنوئی پیر عبدالرحیم نقشبندی سے اظہار تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جماعت اسلامی ضلع چکوال کے سابق صدر چوہدری امیر خان اور افتخار احمد بھی موجود تھے۔ لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمن اس حوالے سے اس پورے امن منصوبے کا حصہ ہیں کے وہ حکومت میں شامل ہیں ، لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ غیر یقینی کی صورتحال تو بدستور موجود ہے مگر پوری قوم دعا گو ہے کہ یہ مذاکرات کامیاب ہوں۔

انہوں نے تمام مذہبی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ اس مرحلے پر چھوٹے موٹے اختلافات ایک طرف رکھ کر ان امن مذاکرات کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالیں۔ انہوں نے کہا کے امریکہ افغانستان سے رخصت ہو رہا ہے اور مسلسل 14سال کی طویل جنگ کے بعد طالبان کی بھی کوشش ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اپنے معاملات بہتر بنائیں تاکہ اس پورے علاقہ میں امن ہو ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک اسلام کے نام پر وجود میں آیا ہے آئین کے اندر وضح طور پر موجود ہے کہ تمام قانون اسلام اور قرآن کے تابع ہونگے یہ الگ بات ہے کہ ابھی تک کوئی بھی حکومت ان پر عمل درآمد نہیں کرا سکی، انہوں نے کہا کہ ملک میں اسلامی نظام کے عملی نفاذ کیلئے دو رائے نہیں ہے لہٰذا اب شریعت کے نام پر ملک کی سلامتی کو داؤ پر لگانا کسی طور پر بھی درست نہیں اور مذاکراتی فریقین کو ایسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہیے۔

بعد ازاں لیاقت بلوچ نے جماعت اسلامی ضلع چکوال کے دفتر میں پارٹی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم بلدیاتی انتخابات میں اس لیے اپنے امیدوار نہیں اتار سکے کہ ہمیں پنجاب حکومت کی نیت پر شبہ تھا اور ہمیں یقین تھا کہ وہ بلدیاتی انتخابات کرانے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کارکنوں کو بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کیلئے تیار رہنے کی ہدایات جاری کیں۔