999ملین روپے کی لاگت سے گندم کے گوداموں کی بحالی کی اسکیم شروع کی گئی ہے،ایڈیشنل چیف سیکریٹری فوڈ سندھ،اسکیم مکمل ہونے سے محکمہ فوڈ کے گوداموں میں گندم ذخیرہ کرنے کی گنجائش بڑھ جائیگی ،اس وقت محکمے کے پاس گندم ذخیرہ کرنے کی گنجائش صرف ساڑھے 6لاکھ ٹن ہے،نصیرجمالی

پیر 10 فروری 2014 23:45

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 فروری ۔2014ء) ایڈیشنل چیف سیکریٹری فوڈ سندھ نصیر جمالی نے کہا ہے کہ 999ملین روپے کی لاگت سے گندم کے گوداموں کی بحالی کی اسکیم شروع کی گئی ہے اسکیم مکمل ہونے سے محکمہ فوڈ کے گوداموں میں گندم ذخیرہ کرنے کی گنجائش بڑھ جائیگی کیونکہ اس وقت محکمے کے پاس گندم ذخیرہ کرنے کی گنجائش صرف ساڑھے 6لاکھ ٹن ہے۔وہ سابق ضلع ناظم سیکریٹریٹ حیدرآباد میں محکمہ خوراک اور آباد گار بورڈ کے نمائندوں کے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے، اجلاس میں ڈویژنل کمشنر جمال مصطفی سید کے علاوہ ڈپٹی کمشنر حیدرآباد محمد نواز سوہو ، ڈپٹی کمشنر شہید بینظیر آباد عبد الحلیم لاشاری ، ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ سلیم اللہ صدیقی، سندھ آباد گار بورڈ کے صدر عبد المجید نظامانی اور ایوان زراعت کے نمائندے سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل چیف سیکریٹری فوڈنصیر جمالی نے کہا کہ رواں سال ضلعی اور تعلقہ سطح پر ڈپٹی کمشنر ز اور اسسٹنٹ کمشنرز کی سربراہی میں کمیٹیاں تشکیل دی جائینگی جس میں محکمہ خوراک اور آباد گار بورڈ کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائیگا تاکہ باردانوں کی شفاف تقسیم اور گندم کی خریداری کے حدف کو حاصل کرنے میں مد د ملے، انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو سالوں کے دوران آباد گاروں کو ملنے والے باردانے کی تفصیل بھی جمع کی جا رہی ہے تاکہ رواں سال باردانوں کی تقسیم کو شفاف بنایا جا سکے، انہوں نے کہا کہ رواں سال کسی کو بھی اسپیشل کوٹا نہیں ملے گی اور 15مار چ سے خریداری مراکز گندم کی خریداری شروع کر دینگے، آبادگار بورڈ کے نمائندوں کی جانب سے دفعہ 144نہ لگانے کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ اس وقت صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے سکھر اور لاڑکانہ میں بھی ایسا ہی اجلاس منعقد کیا جائیگا تاکہ مشترکہ لائحہ عمل تیار کر کے گند م کی خریداری کا حدف پورا کیا جا سکے، ایڈیشنل چیف سیکریٹری فوڈ نے کہا کہ گندم کی امدادی قیمت 3ہزار روپے فی بوری رکھی گئی ہے اور کوشش کی جائیگی کہ خریداری کے دوران مارکیٹ اور سرکاری قیمت یکساں رکھی جائے، ڈویژنل کمشنر جمال مصطفی سید نے کہا کہ باردانوں کی تقسیم اور گندم کی خریداری تک اگر ڈی سیز اور اے سیز کو کوئی ذمہ داری سونپی جاتی ہے تو انکو یہ اختیار بھی حاصل ہونا چاہیے کہ وہ بر وقت ڈی ایف سی کے علاوہ دیگر کسی غفلت برتنے والے کے خلاف کاروائی کر سکیں بصورت دیگر باردانے کی شفاف تقسیم اور خریداری کا حدف حاصل کرنا مشکل ہوگا، آباد گار بورڈ اور ایوان زراعت سندھ کے نمائندوں نے گندم کی قیمت بڑھانے اور ہر خریداری مرکز پر ایک با اختیار آفیسر مقرر کرنے اور ہر آباد گار کو ایک جیسا باردانہ فراہم کرنے اور اسکی تقسیم کو شفاف بنانے کا مطالبہ کیا۔

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ سلیم اللہ صدیقی نے بتایا کہ صوبے میں رواں سال گندم کی خریداری کا ہدف 13لاکھ میٹرک ٹن مقرر کیا گیا ہے اور صرف حیدرآباد ڈویژن میں گذشتہ سال کی گندم کے مقررہ خریداری والے ہدف 3 لاکھ 90ہزار ٹن کے مقابلے میں اس سال گندم کی خریداری کا ہدف چار لاکھ 10ہزار ٹن ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کیلئے حیدرآباد ڈویزن میں کل 86خریداری مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

انہوں نے خرادای کے مراکز کے متعلق معلومات دیتے ہوئے بتایا کی حیدرآباد ضلع میں دو خریداری مراکز حیدرآباد اور ٹنڈو جام ، مٹیاری ضلع میں 9خریداری مراکز مٹیاری ،خیبر ، اڈیرو لعل اسٹیشن ، بھٹ شاہ ، ہالا ، نیو سعید آباد ، پنج مورو ، بھلیڈنو کاکا ، بکھر جمالی میں قائم کیے گئے ہیں، ٹنڈو الہیار ضلع کیلئے پانچ مراکز ٹنڈو الھیار، نصر پور ، میراں آباد ، پیر مری اورچمبڑ،ٹنڈو محمد خان ضلع میں4 مراکز ٹنڈومحمد خان ، شیخ بھرکیو ، ٹنڈو غلام حیدر اور بلڑی شاہ کریم ، بدین ضلع میں 09مراکزپی آر سی بدین ، بیھدامی ، گولاڑچی ، ماتلی ، تلہار ، ٹنڈو غلام علی ، ڈبلیو ایم ملکانی ، بڈھو قمبرانی اور پنگریو میں خریداری مراکز قائم کیے گئے ہیں اسی طرح شہید بینظیر آباد میں 23خریداری مراکز قائم کیے گئے ہیں جوکہ مختلف جگہوں ہاوٴس ٹائیپ، 60میل ، 68میل موری ، مرزا شاخ ، خیر شاہ، 3چک ( سہیلو ) سکرنڈ ، علی آباد ،شاہپور جہانیا، دولتپور ، باندھی ، صابو راہو ، پنہل خان چانڈیو ، جام صاحب ، کھڈھڑ ، محراب پور ، مجید کیریو ، گابر ڈاہری ، قاضی احمد ، بچل پور ، دوڑ ، بچھیری اور ویر پوائنٹ میں قائم کیے گئے ہیں اسی طرح ٹھٹھہ ضلع میں6 مراکزٹھٹھہ ، جھرک ، کارو کھو، سجاول ، میر پور ساکرو ، میر پوربٹھورو میں قائم کیے گئے ہیں، جامشورو ضلع میں 10خریداری مراکز بھان ، ٹلٹی ، بھمبا ، ایم ای شاہواھر ، اراضی ، سہون، جھانگارا ، لکی شاہ صدر،سن اور کوٹڑی جبکہ دادو ضلع میں ٹوٹل 18خریداری مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں دادو ، موندر، چگلانی، پھلجی ون ، کے ٹی جتوئی، پیارو گوٹھ، خیر پور ناتھن شاہ ، خانپور ، ککڑ ، چھور ، رادھن، شاہ پنجوں ، فرید آباد ، سیتا روڈ ، جوہی ، چھنڈن موری ، ٹی جے شہید اور خدآباد میں خریداری مراکز قائم کیے گئے ہیں، ایڈیشنل چیف سیکریٹری فوڈنے امید ظاہر کی کہ آبادگاروں اور روینیو افسران کے مشترکہ تعاون سے امید ہے کہ باردانے کی شفاف تقسیم کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ہر صورت میں گندم کی خریداری کا ہدف پورا کیا جائیگا ۔

متعلقہ عنوان :