مذاکرات کاعمل حساس مرحلے میں داخل ہوچکاہے،حکومتی نکات طالبان شوریٰ کوپیش کردئیے،پروفیسرابراہیم،اصل مسئلہ آئین کی اسلامی دفعات پرعمل کاہے،اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات الماریوں میں پڑی ہیں،طالبان نے حکومتی مطالبات پر مثبت جوابات دئیے ،دس سال کی بدامنی جلد اختتام تک پہنچے گی ، طالبان شوریٰ سے ملاقات کے بعد میرانشاہ سے واپسی پر پشاورمیں پریس بریفنگ

پیر 10 فروری 2014 22:59

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 فروری ۔2014ء) تحریک طالبان کی جانب سے قائم کردہ مذاکراتی کمیٹی کے رکن پروفیسرابراہیم نے کہاہے کہ حکومتی کمیٹی کے مطالبات طالبان کو پیش کردئیے ہیں طالبان نے حکومتی مطالبات پر مثبت جوابات دئیے ہیں دس سال کی بدامنی جلد اختتام تک پہنچے گی اور امید ہے کہ طالبان اورحکومت میں اتفاق رائے لانے میں کامیاب ہوجائینگے۔

یہ باتیں انہوں نے طالبان شوریٰ سے ملاقات کے بعد میران شاہ سے واپسی پر پشاورمیں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیں۔پروفیسرابراہیم نے کہاکہ پوری قوم خوشخبری سننے کیلئے بے تاب ہے حکومت کی طرف سے مثبت اشارے ملے ہیں اور اخلاص بھی نظرآرہاہے انہوں نے کہاکہ حکومتی نکات پر طالبان نے مثبت جوابات دئیے ہیں تاہم طالبان نے بعض معاملات پروضاحتیں مانگی ہیں دوسری جانب طالبان نے جو مطالبات پیش کئے ہیں اس کو حکومتی کمیٹی کے حوالے کرینگے انہوں نے کہاکہ طالبان کے مطالبات حکومتی کمیٹی کے سامنے پیش کرنے سے پہلے ایجنڈے کو ظاہر نہیں کرسکتے میڈیا میں جاری ہونیوالے مطالبات کے نکات درست نہیں یہ محض قیاس آرائیوں پرمبنی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکومت اور طالبان دونوں امن عمل کیلئے مخلص ہیں تاہم کچھ عناصرمذاکرات کے ساتھ مذاکرات کو سبوتاژکرناچاہتے ہیں لیکن ہم پاکستان کو امن کاگہوارہ بنائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ کم سے کم وقت میں کوئی نتیجہ برآمد کریں اور ایسی راہ ہموار کررہے ہیں کہ حکومتی کمیٹی کی طالبان کے ساتھ ملاقات کرسکے ۔ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ اسلامی نظریاتی کونسل کی ساری سفارشات الماریوں میں پڑی ہیں، آئین کی بہت ساری دفعات اسلامی ہیں ،اصل مسئلہ آئین کی اسلامی دفعات پر عمل کا ہے ،انہوں نے کہاکہ آئین پاکستان پرملک کے جید علماء مفتی محمود،مولاناغلام غوث،مولاناعبدالحق کے دستخط ہیں پروفیسر ابراہیم نے کہاکہ ہمیں میران سے چار ساساڑھے گھنٹے کے فاصلے پر جنوبی کی طرف لے جایاگیا جہاں پرہماری ملاقات طالبان شوریٰ سے ہوئی انہوں نے کہاکہ طالبان سے سیز فائر کی ڈیڈالائن پر بات نہیں ہوئی ہے البتہ دونوں طرف سے سیز فائرپربات ہوئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :