قومی احتساب بیورو نے سیالکوٹ میں جعلی یونیورسٹی قائم کرکے چالیس ہزار طالب علموں سے کروڑوں روپے ہتھیانے والے جعلی وائس چانسلرجاویدچیمہ کے خلاف تحقیقات شروع کردیں

پیر 10 فروری 2014 20:43

سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 فروری ۔2014ء)قومی احتساب بیورو نے سیالکوٹ میں دوکمروں میں جعلی یونیورسٹی قائم کرکے چالیس ہزار طالب علموں سے کروڑوں روپے ہتھیانے والے جعلی وائس چانسلرجاویدچیمہ کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔ سیالکوٹ میں جاوید چیمہ نامی شخص نے اسلامک یونیورسٹی کے نام سے بوگس ادارہ قائم کر کے ہزاروں طالب علموں سے کروڑوں روپے وصول کر کے ہزاروں اسناد تقسیم کر دیں تھیں اوربے شمار ایسے لوگوں کو بھی بی اے ، ایم اے ، بی ایڈ ، ایم ایڈ ، ایم سی ایس ، بی سی ایس کی اسناد جاری کر دی گئی ہیں جومیٹرک پاس بھی نہ تھے۔

سیالکوٹ اور گوجرانوالہ اضلاع میں بوگس یونیورسٹی چلانے اور جعلی اسناد جاری کرنے پر مقدمات درج ہیں جبکہ چےئرمین گوجرانوالہ ایجوکیشن بورڈ اور ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر سیالکوٹ نے بھی ملزم جاوید چیمہ کے خلاف کارروائی کر کے بوگس یونیورسٹی کو سیل کرنے کی سفارش کر رکھی ہے مگر اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ مظہر اقبال کی ملی بھگت کی وجہ سے بوگس یونیورسٹی اور جعلی اسناد کی تقسیم کا مکروہ دھندہ بندنہیں ہو سکا۔

(جاری ہے)

ڈپٹی ڈائریکٹر نیب لاہور نے نام نہاد وائس چانسلر ملزم جاوید چیمہ اور بوگس یونیورسٹی کے خلاف کارروائی کے عمل کا آغاز کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر نیب کے مطابق ملزم سے کوئی رعایت نہیں ہوگی ۔سیالکوٹ کے شہریوں نے نیب کے اعلیٰ حکام سے درخواست کی ہے کہ ملزم جاوید چیمہ کو فی الفور گرفتار کر کے طالب علموں کے کروڑوں روپے واپس دلوائے جائیں اور بوگس یونیورسٹی کا دھندہ فوری بند کروایا جائے ۔