کراچی ، بلدیہ ٹاوٴن میں آستانے میں وحشیانہ فائرنگ کے واقعے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم جند اللہ نے قبول کرلی، محکمہ صحت سندھ نے بلدیہ ٹاوٴن میں انسداد پولیو مہم کو سیکیورٹی کے خدشات کے باعث موخرکردی

پیر 10 فروری 2014 19:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 فروری ۔2014ء) بلدیہ ٹاوٴن میں آستانے میں وحشیانہ فائرنگ کے واقعے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم جند اللہ نے قبول کرلی ہے جبکہ علاقے میں انسداد پولیو مہم کو موخر کردیا گیا ہے۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق انسداد پولیو مہم کو سیکیورٹی کے خدشات کے باعث موخرپیش کیا گیا۔کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں انسداد پولیو مہم سیکیورٹی خدشات کے باعث موخر کردی گئی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ رات اسی علاقے میں آستانے پر بم حملے اور فائرنگ میں 9 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ مرنے والوں میں ایک کم سن بچی بھی شامل ہے۔ واقعہ کے بعد پولیس اور رینجرز کی جانب سے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کیا گیا، جس میں پندرہ سے زیادہ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔

(جاری ہے)

ایس پی ساجد سدوزئی کے مطابق آستانے پر فائرنگ کے واقعہ کے ملزمان کی تلاش میں کارروائی کی گئی لیکن کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوسکا۔

واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و حراس پھیل گیا۔ واقعہ سے متعلق پولیس نے ابتدائی رپورٹ مرتب کرلی ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق حملے میں ملوث دہشت گردوں کے خاکے تیار کیے جا رہے ہیں، حملے سے قبل ایک سفید گاڑی بھی جائے وقوعہ پر آئی تھی، ابتدائی تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ موٹر سائیکلوں پر سوار 6 دہشت گردوں نے ایک منٹ تک فائرنگ کی، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے45خول بھی ملے ہیں جب کہ رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ حملے سے قبل مشتبہ شخص ریکی کیلئے آستانے آیا تھا،حملے کے وقت آستانے میں محفل ذکر جاری تھی اور مشتبہ شخص محفل ذکر کے دوران ہی فرار ہوگیا۔

میڈیا اطلاعات کے مطابق کالعدم تنظیم جند اللہ نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔

متعلقہ عنوان :