ڈیرہ بگٹی ، 2 گروپوں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق ، متعدد زخمی ،راکٹ لانچروں سمیت بھاری ہتھیاروں کا استعمال ،علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا ، واقعہ دہشت گردی ہے جس میں دودہشتگردبھی مارے گئے ہیں ، صوبائی وزیر داخلہ ۔ تفصیلی خبر

اتوار 9 فروری 2014 14:07

کوئٹہ/ڈیرہ بگٹی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9 فروری ۔2014ء) بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں 2 گروپوں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے ، راکٹ لانچروں سمیت بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ، واقعہ کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیاجبکہ صوبائی وزیر داخلہ نے سرفراز بگٹی نے دعویٰ کیاہے کہ واقعہ دہشت گردی ہے جس میں دودہشتگردبھی مارے گئے اطلاعات کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات ڈیرہ بگٹی کے علاقے آر ڈی 238 کے قریب دو گروپوں کے درمیان مسلح تصادم شروع ہوا جس کے دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے پر مورچہ بند فائرنگ کی گئی اور راکٹ لانچر مارے گئے، واقعہ کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے ہیں، جاں بحق افراد میں 3 خواتین، 2 بچے اور امن فورس کا ایک اہلکار بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی نے واقعہ کو دہشتگردی قرار دیتے ہوئے کہاکہ گزشتہ رات دہشتگردوں نے فائرنگ کی جس کے جواب میں مقامی قبائل نے بھی کارروائی کی۔ دہشتگردوں کی جانب سے اس طرح کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں تاہم بدقسمتی سے اسے ناراض بلوچوں کی کارروائی قرار دے دیا جاتا ہے ہم دہشتگردوں کا پیچھا کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کے بعد لیویز اہلکار جائے واقعہ پر پہنچ چکے ہیں جس کے بعد فائرنگ بند ہوگئی ہے اور ھالات معمول پر آنا شروع ہوگئے -

متعلقہ عنوان :