رواں سال پاکستان چین سے چھ آبدوزیں خریدنے کے معاہدے پر دستخط کرسکتا ہے‘ میڈیا رپورٹس،پاکستان اور چین کے درمیان چھ ایس 20ٹائپ آبدوزوں کی تکنیکی تفصیلات طے پا چکی ہیں

ہفتہ 8 فروری 2014 22:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8 فروری ۔2014ء) برطانوی دفاعی جریدے اور چینی میڈیا کے مطابق رواں سال پاکستان چین سے چھ آبدوزیں خریدنے کے معاہدے پر دستخط کرسکتا ہے۔پاکستان اور چین کے درمیان چھ ایس 20ٹائپ آبدوزوں کی تکنیکی تفصیلات طے پا چکی ہیں صرف مالی پہلو کا حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے اور اس سلسلہ میں معاہدہ حتمی اسٹیج پر ہے۔ 2009ء میں پاک بحریہ نے تین جرمن ساختہ ٹائپ214 آبدوز خریدنے کی کوشش کی مگر لاگت کی وجہ سے سودا طے نہ پاسکاکیونکہ اس وقت ان کی لاگت2ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی تھی۔

چینی میڈیا ”وانٹ چائنہ ٹائمز“کے مطابق ایک سینئر پاکستانی عہدیدار نے حال ہی میں برطانیہ کے دفاعی جریدے کو بتایاکہ پاکستان کا چین سے ایس 20آبدوزیں حاصل کرنے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

حکام کا کہنا ہے کہ معاہد ہ جلد ہی مکمل ہو جائے گا اورر واں سال کے آخر تک دونوں ممالک آٓبدوزوں کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کردیں گے۔چینی ویب سائٹ سینا نے بھی پاکستانی حکام کے حوالے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسلام آباد اور بیجنگ کے درمیان آبدوزوں کی فروخت کی تفصیلات طے پا چکی ہیں اور صرف ادائیگی کے معاملے کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

پاکستانی حکام کے مطابق ایس 20 ڈیزل الیکٹرک آبدوز، پیپلز لبریشن آرمی کی یوآن کلاس آبدوز کا اپ گریڈ ماڈل ہے،امکان ہے کہ پاکستان اسی ماڈل کو خریدے گاکیونکہ چین نے عالمی مارکیٹ میں اسی ماڈل کو فروغ دیا ہے۔ایس20آبدوز بنیادی طور پر ٹائپ 039 آبدوزکی جدید شکل ہے جسے نیٹو ممالک یو آن کلاس کہتے ہیں۔اس آب دوز کی لمبائی 66میٹر،بیم8میٹر اورڈرافٹ 8.2میٹر ہے۔

آب دوز کی مکانی سطح 1850ٹن،اور زیر آب 2300ٹن ہے اس کی حد رفتار18ناٹ ہے، یہ16ناٹ میں 8ہزار ناٹیکل میل طے کرسکتی ہے۔اور عملے کے 38 ارکان کے ہمراہ 60دن سفر کرسکتی ہے۔ ڈبل ہل ساخت کی یہ آبدوز300میٹر زیر آب جا سکتی ہے۔ ایک برطانوی جریدے کے مطابق مارچ 2011میں پاکستانی و زیر نے انکشاف کیا تھا کہ چین نے پاکستان کو چھ آبدوزیں فروخت کرنے کی پیش کش کی تھی لیکن اسکی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق مغربی حکام پاک چین آبدوز معاہدے کا بہت قریب سے جائزہ لے رہے ہیں، ان کے خیال میں جوہری ہتھیاروں سے لیس آبدوزوں کا معاہدہ بھی طے پا سکتا ہے۔تاہم مغربی حکام سمجھتے ہیں کہ چین پاکستان کو جوہری ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں لیت و لعل سے کام لے گا۔رپورٹ کے مطابق ڈیزل الیکٹرک آبدوز فروخت سے پاک چین تعلقات کی مضبوطی اور فوجی سازوسامان اور ہتھیاروں کی فراہمی میں چین کا کردار مستحکم نظر آتا ہے۔ آبدوزوں کے حصول سے پاکستان بحریہ کی جنگی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان کے پاس فرانس سے حاصل کی گئی پانچ آبدوزیں ہیں۔تین آگسٹا90بی 1990میں اوردو آگسٹاا70کلاس آبدوزیں1970میں خریدی گئی تھیں۔

متعلقہ عنوان :