عابد شیر علی الزم ترشیوں کے بجائے مستعفی ہوجائیں ،شرمیلا فاروقی ،وزیر مملکت پہلے اپنے صوبے میں بجلی اور گیس کی چوری پر قابو پائیں جہاں صنعتوں کو چوری کی بجلی فراہم کی جارہی ہے، معاون خصوصی وزیر اعلیٰ سندھ

ہفتہ 8 فروری 2014 21:09

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8 فروری ۔2014ء) وزیر اعلیٰ سندھ کی معاون خصوصی برائے ثقافت اور ممبرصوبائی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے گذشتہ روز وزیر مملکت پانی و بجلی کی جانب سے بجلی چوری کے متعلق پریس کانفرنس کو انکی ناکامی کا اعتراف قرار دیتے ہوئے فریال تالپور اورمعزز پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی پر انکی جانب سے لگائے گئے الزامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

انہوں نے اپنے ایک جاری ہونے والے بیان میں کہا ہے کہ بجلی چوری کی روک تھام دراصل متعلق ایم این اے اور ایم پی اے کی ذمہ داری نہیں بلکہ یہ وزارت پانی و بجلی کی ذمہ داریوں میں شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ممبر اسمبلی کے حلقے میں کی جانے والی بجلی چوری یا لائن لاسز کی روک تھام خود ممبر اسمبلی نہیں کرسکتا بلکہ اس مقصد کیلئے واپڈااور وزارت پانی و بجلی ذمہ دار ہوتے ہیں ۔

(جاری ہے)

شرمیلا فاروقی نے کہا کہ عابد شیر علی بجلی چوری کے الزمات لگانے کے بجائے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے وزارت سے استعفیٰ دے دیں۔ ملک بھر میں جاری توانائی کے اصل بحران کی ذمہ دار نواز حکومت ہے ۔ جس کی عوام دشمن پالیسوں نے غریب کا جینا دوبھر کردیا ہے ۔ اور اب بجائے عوام کو ریلیف پہنچانے کے وفاقی وزیر ہمارے معزز رہنماؤں پر الزام ترشیاں کررہے ہیں ۔

شرمیلافاروقی نے عابد شیر علی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگران سے وزارت کے امور چلائے نہیں جارہے ہیں اور وہ توانائی بحران پر قابو نہیں پاسکتے تو باعزت طریقے سے مستعفی ہوجائے ۔انہوں نے مزیدکہا کہ وفاقی وزیر سندھ کے بجائے پہلے پنجاب میں بجلی اور گیس کی چوری پر قابو پائیں وہاں گھر تو درکنار صنعتیں چوری کی بجلی اور گیس سے چلائی جارہی ہیں ۔