نئی مردم شماری‘ مشترکہ مفادات کی کمیٹی کا اہم اجلاس 10فروری کوہوگا

جمعرات 6 فروری 2014 14:03

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6فروری 2014ء) ملک میں نئی مردم شماری کرانے کے لیے مشترکہ مفادات کی کمیٹی کا اہم اجلاس 10فروری کووزیراعظم میاں محمدنوازشریف کی صدارت میں منعقد ہوگا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی بھی شرکت کریں گے، توقع ہے کہ نئی مردم شماری کرانے کا حتمی فیصلہ اجلاس میں طے کرلیا جائے گا، ذرائع کے مطابق اس ضمن میں وفاقی ادارہ برائے شماریات نے مشترکہ مفادات کی کمیٹی کوایجنڈا بھیج دیا ہے،ایجنڈے میں کہاگیا ہے کہ 10فروری کو ہونے والے اجلاس میں مردم شماری کے انعقادکا حتمی فیصلہ کرکے کم ازکم 6 ماہ کی مہلت دی جائے۔

ذرائع نے بتایا کہ وفاقی ادارہ شماریات اس دوران 2 لاکھ عملے کی تربیت، فارمز کی چھپائی اور دیگر ضروری امور انجام دے گا، بعدازاں فیلڈ ورک شروع کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

متعلقہ محکمے نے خانہ شماری ومردم شماری کے انعقاد کے لیے 7ارب روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا ہے،اگر فوج نے مردم شماری کے کام میں شمولیت کی تصدیق کردی توفوج کے 2 لاکھ جوان خانہ شماری ومردم شماری مہم میں شامل ہونگے اور اخراجات بڑھ کر14 ارب روپے ہوجائیں گے،ذرائع نے بتایاکہ 2011 میں ہونے والی خانہ شماری متروک قراردی جاچکی ہے لہذا اب ازسرنو خانہ شماری کی جائے گی، واضح رہے کہ ملک میں مردم شماری کا انعقاد 5 سال سے التوا کا شکارہے،آخری بار مردم شماری 1998میں منعقد ہوئی تھی جس میں پاکستان کی آبادی 13کروڑ سے زائد تھی، سماجی ومعاشی ماہرین کے مطابق 15 سال کے دوران آبادی میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے تاہم درست اعداد وشمار نہ ہونے کے باعث عوامی فلاح وبہبود سے متعلق صحیح پالیسی مرتب نہیں کی جارہی ہے۔