مستقل مزاجی پر یقین رکھتا ہوں ،ٹیم میں جلدی جلدی تبدیلیوں کے خلاف ہوں ‘ عامر سہیل ،ایشیاء کپ اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کیلئے کپتان کی مشاورت سے ٹیم بنائینگے، ذاتی مفاد کو ایک طرف رکھ دیں تو عالمی کرکٹ میں پاکستان کا درجہ بہتر بنایا جا سکتا ہے،ملک کے باصلاحیت نوجوان کرکٹروں کو آگے آنے اور اپنی قابلیت دکھانے کی پیشکش کرتا ہوں ‘ چیف سلیکٹر ،ڈائریکٹر گیم ڈویلپمنٹ

بدھ 5 فروری 2014 21:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5 فروری ۔2014ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیف سلیکٹر اور ڈائریکٹر گیم ڈویلپمنٹ عامر سہیل نے ملک کے باصلاحیت نوجوان کرکٹروں کو آگے آنے اور اپنی قابلیت دکھانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ہر اس نوجوان کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں خوش آمدید کہتے ہیں جو خود کو پاکستان کی نمائندگی کا اہل سمجھتا ہے،کھلاڑیوں کی تکنیک اور کمزوریوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مضبوط ٹیم تیار کرنے میں مدد مل سکے، بورڈ میں ان کو دی گئی دونوں ذمہ داریاں ایک دوسرے سے جڑی ہیں کیونکہ جو کھلاڑی قومی ٹیم سے نکالا جائے گا وہ بالآخر این سی اے آئے گا جہاں ہم ان کی تکنیک اور غلطیاں سدھار سکیں گے۔

ایک انٹر ویو میں عامر سہیل نے کہا کہ این سی اے میں آنے کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ اس کا سفر ختم ہو گیا، کیونکہ اگر وہ خود کو بہتر بناتے ہوئے مقامی سطح پر اچھی کارکردگی دکھائے گا تو میں اسے قومی ٹیم میں واپس آنے کا موقع ضرور دوں گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے محمد حفیظ، محمد عرفان، اسد شفیق، راحت علی اور ان جیسے دوسرے کھلاڑیوں بنائے اور یہ سب آج قومی ٹیم میں شامل ہیں۔

اب وہ کھلاڑیوں کا ایک مضبوط ریزرو پول بنانا چاہتے ہیں،اس مرتبہ میری توجہ ایک مضبوط بیک اپ ٹیم بنانا ہے تاکہ قومی ٹیم کی مجموعی کارکردگی کو متاثر ہوئے بنا ہم انجریز اور آؤٹ آف فارم ہونے کے مسائل سے نمٹ سکیں۔انہوں نے کہا کہ نچلی سطح پر بہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ مضبوط ریزرو پول کا ہدف یقینی بنایا جا سکے۔بطور ڈائریکٹر گیم ڈیویلپمنٹ، میں کلب کرکٹ کو دوبارہ متحرک کرنے کی کوشش کروں گا کیونکہ زیادہ تر ٹیلنٹ یہیں سے آتا ہے،میری پہلی ترجیح ملک بھر میں کلب ٹورنامنٹس کا انعقاد ہو گااس کے ساتھ ساتھ، ہمیں بے پناہ ٹیلنٹ کے حامل خیبر پختونخواہ ، بلوچستان، جنوبی پنجاب اور اندرون سندھ میں مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

اور میں عالمی سطح پر کھلاڑیوں کو مناسب مواقع فراہم کرنے کو یقینی بنائیں گے۔میری پوری کوشش ہو گی کہ انہیں بہترین مواقع دوں تاکہ وہ عالمی سطح پر اپنی صلاحیت دکھا سکیں۔انہوں نے کہا کہ میں مستقل مزاجی پر یقین رکھتا ہوں اور ٹیم میں جلدی جلدی تبدیلیوں کے خلاف ہیں،اگر کئی بار چانس ملنے کے باوجود کوئی کھلاڑی پرفارم نہیں کرتا تو پھر ہمیں دیکھنے کی ضرورت ہے کہ وہ کیا غلطیاں کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایشیاء کپ اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے لئے کپتان کی مشاورت سے ٹیم بنائیں گے۔مصباح بطور کپتان اچھا پرفارم کر رہے ہیں اور یقینی طور پر میں ٹیم بنانے سے قبل ان کی سفارشات پر غور کروں گا،اگر ہم مل کر کام کریں اور ذاتی مفاد کو ایک طرف رکھ دیں تو عالمی کرکٹ میں پاکستان کا درجہ بہتر بنایا جا سکتا ہے۔