ڈیرہ مرادجمالی ، پٹ فیڈر کینال کے ڈسیلٹک پروجیکٹ میں کروڑوں روپے کرپشن کی نذر ،زراعت تباہی کے کنارے پہنچ گئی ، 6700کیوسک کے بجائے پانی کے بہاؤ کی صلاحیت کم ہوکر 3000کیوسک تک پہنچ گئی

بدھ 5 فروری 2014 20:33

ڈیرہ مرادجمالی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5 فروری ۔2014ء) پٹ فیڈر کینال کے ڈسیلٹک پروجیکٹ میں کروڑوں روپے کرپشن کی نذر ہوگئے انکوائری رپورٹ منظرعام پر نہیں آسکی پچنگ کاکام بھی ادھورا رہ گیا زراعت تباہی کے کنارے پہنچ گئی 6700کیوسک کے بجائے پانی کے بہاؤ کی صلاحیت کم ہوکر 3000کیوسک تک پہنچ گئی کروڑپتی زمیندار لکھ پتی ہوگئے تفصیلات کے مطابق 2010اور 2012کے تباہ کن سیلاب اور شدید بارشوں کے نتیجے میں پٹ فیڈر کینال کے 50سے زائد پشت منہدم اور مٹی کا ڈھیر بن گئے جن کی تعمیر کیلئے حکومت نے کروڑوں روپے کے فنڈز جاری کردیئے لیکن مقامی زمینداروں کے الزامات کے مطابق وہ کرپشن کی نذر ہوگئے اور محکمہ ایریگیشن کے پاس یہ رقم خوبصورت فائلوں کی زینت بن کر بدعنوان اافیسران اور ٹھیکیداروں کی تجوریوں اور بینک بیلنس میں اضافہ بن گئے زمینداروں کی شکایات کی روشنی میں حکومت نے ایک انکوائری رپورٹ تشکیل دی تھی لیکن 10ماہ گزرنے کے باوجود مذکورہ انکوائری کی رپورٹ منظر عام پر نہیں آسکی اور متعلقہ آفیسران اور ٹھیکیداروں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں آسکی جبکہ پٹ فیڈر کینال میں 6700کیوسک پانی استعداد رہ گئی جس سے خریف کے موسم میں بلوچستان کا گرین بیلٹ خشکی اور بنجر ہونے کا خدشہ بڑھ رہا ہے 2013کے موسم خریف میں اسی وجہ سے کروڑ پتی زمیندار کنگال ہوگئے جبکہ ڈیرہ مرادجمالی کے قریب پٹ فیڈر کینال کی پشتوں کی مضبوطی کیلئے پچنگ کاکام بھی غیر معیاری اور ناقص میٹریل کے باعث ادھورا رہ گیا نصیرآباد کے سیاسی وسماجی حلقوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مبینہ بے قاعدگیوں کے خلاف شفاف انکوائری کا مطالبہ کیا ہے

متعلقہ عنوان :