رواں مالی سال کے ابتدائی سات ماہ میں سیمنٹ انڈسٹری کی ترقی کی شرح گزشتہ برس کے مقابلے میں 1.4 فیصد رہی

بدھ 5 فروری 2014 15:37

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 فروری 2014ء)رواں مالی سال کے ابتدائی سات ماہ میں سیمنٹ انڈسٹری کی ترقی کی شرح گزشتہ برس اسی مدت کے مقابلے میں 1.4 فیصد رہی۔ سیمنٹ کی مجموعی فروخت 18.848 ملین ٹن رہی جو گزشتہ برس اسی عرصے میں 18.596 ملین ٹن تھی۔ جنوری 2014ء میں سیمنٹ کی مقامی فروخت میں 1.9 فیصد اضافہ ہوا جبکہ برآمدات میں بھی 7.6 فیصد اضافہ ہوا۔

اس طرح گزشتہ برس کے مقابلے میں اس ماہ مجموعی طور پر 3.1 فیصد اضافہ ہوا۔ ملک کے جنوبی علاقے میں سیمنٹ کی مقامی فروخت جنوری 2014ء میں 388,000 ٹن رہی جبکہ رواں مالی سال کے ابتدائی چھ ماہ میں سیمنٹ کی فروخت اوسطاً 343,000 ٹن ماہانہ رہی۔ جنوری میں شمالی علاقے میں سیمنٹ کی مقامی فروخت 1.775 ملین ٹن رہی جبکہ جولائی 2013ء تا دسمبر 2013ء تک سیمنٹ کی اوسطاً فروخت 1.653 ملین ٹن تھی۔

(جاری ہے)

آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2014ء میں سیمنٹ کی مجموعی فروخت 2.727 ملین ٹن تھی جو گزشتہ برس اسی عرصے میں 2.646 ملین ٹن تھی۔ جنوری میں سیمنٹ کی مقامی فروخت بڑھ کر 2.163 ملین ٹن ہو گئی جو گزشتہ برس جنوری 2013ء میں 2.122 ملین ٹن تھی۔ اسی طرح برآمدات بھی بڑھ کر 563,000 ٹن ہو گئیں جو جنوری 2013ء میں 523,000 ٹن تھیں۔

زیادہ تر برآمدات بحری راستے ہوئیں جبکہ زمینی راستے بھارت اور افغانستان کو سیمنٹ کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی۔ رواں ماہ جنوری میں گزشتہ چھ ماہ کے مقابلے میں افغانستان کو سب سے کم سیمنٹ برآمد کی گئی۔ جنوری 2014ء میں افغانستان کو برآمدات کم ہوکر 202,000 ٹن ہوگئیں جو دسمبر 2013ء میں 314,000 ٹن اور نومبر میں 287,000 ٹن تھیں۔ اے پی سی ایم کے ترجمان نے کہا کہ اگر ہمارے تحفظات دور کردیئے جائیں تو بھارت کو تین سے پانچ ملین ٹن تک سیمنٹ برآمد کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ مسائل کو دور کیا جائے تاکہ سیمنٹ کی پیداواری لاگت میں کمی کی جا سکے جس سے بلآخر کم قیمت کی وجہ سے صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔ چیئرمین اے پی سی ایم اے محمد علی ٹبا نے انڈسٹری کو درپیش مسائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے درخواست کی کہ حائل رکاوٹوں کو جلد از جلد دور کیا جائے تاکہ سیمنٹ انڈسٹری قومی ترقی میں اپنا کردار جاری رکھ سکے۔