پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا از خود اختیارات کیلئے حکومت سے بات کرنے کا فیصلہ ،تونسہ بیراج کے توسیعی منصوبے کی بروقت تعمیر نہ ہونیکی وجہ سے2500ملین سے زائد کے اضافی خراجات کے انکشاف پر برہمی کااظہار ،صوبے کا خزانہ کسی کی جاگیر نہیں ،منصوبوں میں ردوبدل کرکے کمیشن بنائی جاتی ہے جو غر یب عوام کے ساتھ ظلم ہے‘ میاں محمود الرشید

منگل 4 فروری 2014 20:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4 فروری ۔2014ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ون کے چےئر مین میاں محمود الر شید نے تونسہ بیراج کے توسیعی منصوبے کے ڈائزین میں بار بار تبد یلی اور بروقت تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے2500ملین روپے سے زائد کے اضافی خراجات کے انکشاف پر سخت اظہار برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کا خزانہ کسی کی جاگیر نہیں ،منصوبوں میں ردوبدل کرکے کمیشن بنائی جاتی ہے جو غر یب عوام کے ساتھ ظلم ہے ،چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کہا ہے کہ از خود نوٹس کے اختیارات کیلئے بھی حکومت سے بات کی جائے گی ۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ون کا اجلاس میاں محمود الرشید کی صدارت میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں کمیٹی کے ممبران ڈاکٹر وسیم اختر، سبطین خان، قاضی عدنان ، میاں رفیق احمد، وارث کلو سمیت دیگر نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

جس میں آڈیٹر جنرل اصغرعلی اور ڈی جی آڈٹ ورکس افتخار احمد نے کمیٹی کو مختلف منصوبوں کے آڈٹ کے حوالے سے بریفنگ دی ۔اجلاس کو بتایا گیاکہ تونسہ بیراج کا منصوبہ 779ملین روپے کی لاگت سے دسمبر 2004ء میں مکمل ہونا تھا لیکن منصوبے کے ڈیزائن میں بار بار تبدیلی اور تاخیر کی وجہ سے منصوبے پر 10ہزار 2سو 98ملین کے اخراجات ہوئے اور منصوبہ 2009-10میں مکمل ہوا ہے ۔

کمیٹی کے چیئرمین میاں محمود الرشید نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ صوبے کا خزانہ کسی کی جاگیر نہیں اور منصوبوں میں ردوبدل کرکے کمیشن بنائی جاتی ہے جو غر یب عوام کے ساتھ ظلم ہے ۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے پاس از خود نوٹس کے اختیارات ہونے چاہئیں اس کیلئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت سے بات چیت کی جائے گی کیونکہ جب ہمارے پاس از خود نوٹس کے اختیارات آ جائیں گے تو کام زیادہ بہتر انداز میں کام کیاجا سکے گا۔

انہوں نے کہاکہ ہم کسی بھی منصوبے میں کرپشن کو برداشت نہیں کریں گے اور ہر صورت اس بات کو یقینی بنایاجائے گا کہ منصوبوں میں کرپشن ختم کرکے شفافیت کو یقینی بنایا جائے ۔ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھاکہ طالبان کی مذاکراتی کمیٹی میں شامل نہ ہونے کا تحریک انصاف کا فیصلہ درست ہے اور طالبان کو چاہیے کہ وہ اپنے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنائیں تاکہ مذاکرات کا بہتر انداز میں آغاز ہو سکے ۔ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کل بھی طالبان سے مذاکرات کی حامی تھی اور آج بھی ہے ہم طالبان سے مذاکرات کو سپورٹ کرتے ہیں اور ہماری دعا ہے کہ مذاکرات کامیا ب ہو جائیں۔